Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 26, 2019

آرمی چیف جنرل بپن راوت کا بڑا بیان: پرتشدد احتجاج کے لیے اکسانے کونہیں کہا جاسکتاہے قیادت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آرمی چیف جنرل بپن راوت نے ملک کے کئی حصوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرتشدد مظاہروں پر سوالات اٹھائے ہیں

نٸی دہلی /صداٸے وقت ۔/ذراٸع۔
============================
آرمی چیف جنرل بپن راوت نے ملک کے کئی حصوں میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرتشدد مظاہروں پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ایک پروگرام میں ، انہوں نے کہا کہ ہجوم کو ہنگامہ آرائی اورتشدد کے لیے اکسانے کو قیادت نہیں کہا جاسکتاہے۔جنرل راوت نے اس پرتشدد مظاہرے میں کالج اور یونیورسٹی کے طلبا کی شمولیت پر بھی سوال اٹھایا۔ بپن راوت نے کہا کہ قائدین وہ نہیں ہوتے جو لوگوں کو غلط سمت میں لے جاتے ہیں۔ جیسا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ مظاہرے میں کالج اور یونیورسٹی کے طلباء کی ایک بڑی تعداد شریک ہورہی ہے۔۔ یہ سب تشدد کا ارتکاب کررہے ہیں اورسرکاری املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ یہ قیادت نہیں ہے۔

واضح ہو کہ بدھ کے روزوزیراعظم نریندرمودی نے بھی تشدد پرتشویش کا اظہار کیا تھا۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اترپردیش کے متعدد اضلاع میں پرتشدد مظاہروں کا ذکرکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاتھا یوپی میں کچھ لوگوں نے احتجاج کے نام پر تشدد کیا۔ وہ خود سے یہ سوال پوچھیں کہ کیا یہ راستہ ٹھیک تھا؟ جو کچھ جلایا گیا تھا وہ ان کے بچوں کے لئے کام نہیں آرہاتھا۔