Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, December 13, 2019

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت۔

از/محمد وسیم /نٸی دہلی /صداٸے وقت۔
=============================
موجودہ حکومت کے متنازع قانون Citizenship Amendment Bill اور NRC کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے  اساتذہء کرام، طلباء اور طالبات جمعہ کی نماز کے بعد سخت احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہی ں، پرامن احتجاج کے دوران دہلی پولیس نے طلباء پر لاٹھی چارج کیا، جس کے نتیجے میں پولیس اور طلباء کے درمیان پتھراؤ بھی ہوا، آنسو گیس کے تقریباً تین سو گولے داغے گئے، زہریلی گیس کا اثر جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی اور آس پاس علاقے میں بھی ہے، متنازع قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اساتذہ کرام نے پروگرام بھی کیا، جمعہ کی نماز کے بعد ہزاروں کی تعداد میں طلباء اور عوام جامعہ ملیہ اسلامیہ میں زبردست احتجاج کر رہے ہیں، julena  کے راستے کو بند کر دیا گیا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں پولیس موجود ہے
جامعہ کے طلبہ پر واٹر کینن کا استعمال کرتی دہلی پولیس

ہندوستان کی کئی ریاستوں میں متنازع قانون کے خلاف سخت مظاہرے ہو رہے ہیں، افسوس کی بات تو یہ ہے کہ پرامن احتجاج کے خلاف حکومت ناجائز طاقت کا استعمال کر رہی ہے، ضرورت ہے کہ اس کالے قانون کے خلاف پورے ہندوستان میں منظّم اور متّحد ہو کر آواز بلند کرنی چاہئے، کیوں کہ اس کالے قانون سے مسلمانوں کے وجود کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، انتہائی  افسوسناک اور شرمناک بات تو یہ ہے کہ مسلمانوں کے قائدین، رہنما، سربراہ، جمعیّت اور جماعت کے دینی رہنما بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں

جامعہ ملیہ اسلامیہ ایک بار پھر کالے قانون کے خلاف اُٹھ کھڑی ہوئی ہے، جامعہ ملیہ اسلامیہ کل انگریزی حکومت کے خلاف میدان میں کھڑی تھی اور آج موجودہ حکومت کے متنازع قانون کے خلاف کھڑی ہے، ضرورت اِس بات کی ہے کہ مسلمانوں کی تمام دینی، سیاسی، سماجی رہنما بھی حکومت کے خلاف میدان میں آئیں، ہماری سب سے بڑی طاقت لا اِلّہ الّا اللہ محمدّ الرّسول اللہ ہے، جامعہ کے طلباء اور طالبات کی زبانوں پر لا الٰہ الّا اللہ محمدّ الرّسول اللہ جاری ہے، آیئے ہم سب موجودہ حکومت کے متنازع قانون کے خلاف متّحد ہو کر آواز بلند کریں، جیت سچائی ہی کی ہوگی...ان شاء اللہ

محمد وسیم ابن محمد امین، ریسرچ اسکالر
جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی