Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 14, 2019

جامعہ میں کشیدگی جاری، سمسٹر امتحانات ملتوی

نٸی دہلی، 14 دسمبر ( یواین آئی)۔/صداٸے وقت۔
=============================
 نئے شہریت قانون (سی اے بی ) کی مخالفت میں طلباءکے شدید احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہفتہ کو سمسٹر امتحانات ملتوی کر دیے گئے ۔ 
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کے طلباءکے پرامن مظاہرے پر پولیس کی لاٹھی چارج سے طلباءمیں غصہ ہے ۔ کئی طلبا ءشدید زخمی ہیں اور وہ امتحانات میں حصہ لینے کی حالت میں نہیں ہیں ۔ احاطے میں کشیدگی برقرار ہے ۔ اس کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ حکامات تک یونیورسٹی انتظامیہ نے سمسٹر امتحانات ملتوی کر دیے ہیں ۔ جامعہ کے میڈیا انچارج احمد عظیم نے امتحانات ملتوی کئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جمعہ کو احتجاج کے دوران امتحانات ہوئے تھے لیکن کشیدگی مزید بڑھنے کی وجہ سے انتظامیہ کو احتیاطی طور پر یہ قدم اٹھانا پڑا ۔ اب فی الحال آج کے امتحانات ملتوی کئے گئے ہیں ۔ واضح ر ہے کہ جمعہ کو طلباءنے شہریت قانون کے سلسلے میں پارلیمنٹ تک مارچ کیا تو پولیس نے انہیں جامعہ کے مرکزی دروازے کے نزدیک روک لیا اور لاٹھی چارج کیا جس میں تقریبا 70 طلباءزخمی ہو گئے ۔ طلباءنے بھی پولیس پر پتھراو کیا۔جس میں کچھ پولیس اہلکار بھی زخمی ہیں ۔ طلبا ءکا احتجاج جاری ہے اور اب انہیں اساتذہ کی بھی طلبا ءکا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ان کا احتجاج جاری رہے گا ۔ طلباءکا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون جمہوریت کے خلاف ہے اور مسلم معاشرے کو اس قانون سے الگ رکھا گیا ہے ۔ امن امان بنائے رکھنے کے لئے جامعہ سے ایک کلومیٹر دور بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے جہاں کئی اضلاع کے اعلی افسر بھی موجود ہیں ۔ واضح ر ہے کہ جمعہ کے روزمظاہرے کے دوران پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئی تھی جس میں کئی طلباءاور 12 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے ۔ 
طلباءگزشتہ روز جامعہ سے پارلیمنٹ کی جانب جانا چاہتے تھے لیکن پولیس نے یونیورسٹی کیمپس میں ہی روکنے کی کوشش کی جس کے بعد پولیس اور طلباءکے درمیان میں کہا سنی ہو گئی۔اس کے بعد پولیس نے طلباءپر آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ طلبائنے پتھراو شروع کیا جس کے بعد حالات کو قابو کرنے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا اور ہلکی طاقت کا استعمال کیا ۔ حمایت حاصل ہے ۔ مرکزی یونیورسٹی ٹیچرس یونین نے بھی طلباءپر پولیس کروائی کی سخت مذمت کی ہے