Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 12, 2019

انڈین یونین مسلم لیگ نے شہریت ترمیمی بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /١٢ دسمبر ٢٠١٩۔

==============================

 پارلیمان سے منظور ہونے والے شہریت کے متنازع ترمیمی بل کو ملک کی عدالتِ عظمیٰ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ نے  شہریت ترمیمی بل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور درخواست کی ہے کہ اسے غیرقانونی قرار دیا جائے۔

اس بل میں بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان کی چھ اقلیتی برادریوں (ہندو، بدھ، جین، پارسی، عیسائی اور سکھ) سے تعلق رکھنے والے افراد کو انڈین شہریت دینے کی تجویز ہے۔

لوک سبھا کے بعد  راجیہ سبھا نے بدھ کو اس بل کی منظوری دی تھی اور صدر کے دستخط کے بعد اب یہ قانون بن جائے گا۔

 حکمراں جماعت بی جے پی کے مطابق بل سے ان لوگوں کی مدد کی جائے گی جنھیں مذہب کی بنیاد پر ظلم و ستم کا سامنا رہا جبکہ ناقدین کہتے ہیں کہ اس کی منظوری سے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہو گا۔

سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں انڈین یونین مسلم لیگ نے کہا ہے کہ یہ بل برابری، بنیادی حقوق اور زندہ رہنے کے حق سے متعلق آئین کی شقوں سے متصادم ہے۔

مالا پورم کیرالہ سے آٸی یو ایم ایل کے ایم پی  پی۔کے۔کنہال کٹی نے رٹ داخل کی ہے۔۔اس بل کے تعلق سے یہ پہلی عرضی ہے جو سپریم کورٹ میں پیش کی گٸی ہے۔۔بل کو سینٸیر ایڈوکیٹ کپل سمبل نے پیش کیا۔

اس بل کے متعارف کروائے جانے کے بعد ملک کی شمال مشرقی ریاست آسام میں بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی ہوئے ہیں جس کے بعد دارالحکومت گوہاٹی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور دس اضلاع میں انٹرنیٹ بھی بند ہے۔ ریاست میں ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہے۔نیز ہواٸیا خدمات بھی معطل کرو دی گٸی ہیں۔