Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, December 18, 2019

جامعہ سلفیہ ۔۔۔طلبہ نے جامعہ انتظامیہ سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرامن احتجاج کی اجازت مانگی۔۔۔۔۔۔جواب میں ایک ماہ کی تعطیل کا اعلان

جامعہ سلفیہ بنارس میں ایک ماہ کی تعطیل
 وارانسی /اتر پردیش /صداٸے وقت /١٨ دسمبر ٢٠١٩/ذراٸع۔
==============================
بنارس شہر کی معروف تعلیم گاہ جامعہ سلفیہ بنارس میں طلبہ نے انتظامیہ سے شہریت ترمیمی بل کے کالے قانون کی مخالفت میں پُر امن احتجاج کرنے کی اجازت طلب کی، انتظامیہ نے احتجاج کی اجازت تو نہیں دی البتہ طلبہ کو گھر جانے کی اجازت ضرور عنایت فرما دی۔
اجازت طلب کرنے والے طلبہ نے کہا کہ جامعہ سے اس بل کے خلاف بیان جاری کرنا چاہیے تاکہ آئندہ کسی کو یہ شکایت کا موقع نہ مل سکے کہ جماعت اہل حدیث کے مرکزی ادارے سے اس سیاہ بل کی تردید میں ایک بیان تک جاری نہ ہوا، طلبہ کے اس بات پر جامعہ میں پچاس ساٹھ ہزار مشاہرہ پانے والے ایک استاد صاحب چراغ پا ہوگئے اور کہنے لگے کہ تم لوگ کون ہوتے ہو مشورہ بانٹنے والے، نیز جب ناظمِ جامعہ عبد اللہ سعود صاحب کا تذکرہ آیا تو حضرت والا طیش میں آگئے اور پھر طلبہ کو ڈانٹ پھٹکار کر انھیں گھر جانے کے لیے ایک ماہ کی چھٹی دے دی گئی، مزید انھیں دعا و استغفار کرنے اور صلح حدیبیہ کے واقعے کو یاد کرنے کی تاکید کی گئی۔ 
واضح رہے آج جامعہ سلفیہ میں پولیس کے کچھ کارندے بھی آئے تھے، انتظامیہ سے گفتگو کرنے کے بعد طلبہ سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ لوگوں کی ذہنی سطح ابھی اس معیار کی نہیں ہے کہ از خود کوئی فیصلہ کریں، اس لیے آپ لوگ اپنے اساتذہ کی باتوں پر عمل کریں وہ جیسا حکم دیں اس کے تعمیل کریں، پولیس انتظامیہ نے مزید کہا کہ آپ لوگ ملک کی موجودہ صورت حال پر کسی قسم کی باتیں سوشل میڈیا پر ہرگز نہ لکھیں اور نہ بولیں گے، اور نہ افواہوں کی زد میں آئیں اور نہ ان سے مشتعل ہوں۔ جامعہ کے انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ پولیس انتظامیہ کی جانب سے ہمیں ہدایت دی گئی ہے کہ اپنے بچوں کو کنٹرول میں رکھیں، وہ مظاہرہ و احتجاج سے دور رہیں، ورنہ ہمیں مداخلت کرنی ہوگی ان وجوہات کے پیش نظر ہم تعطیل کا اعلان کر رہے ہیں۔