Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, December 18, 2019

ہندوستان اقلیتوں کے لئے جنت ثابت ہوا ہے،جبکہ پاکستان اقلیتوں کا جہنم بن گیا ہے:مختارعباس نقوی


نئی دہلی میں منعقدہ "یوم اقلیت" پروگرام میں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ "جھوٹ کے دکھاوے کے ساتھ سچائی کے سانچے" پر حملہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /١٨ دسمبر ٢٠١٩۔
============================
آج نئی دہلی میں قومی اقلیتی کمیشن کے زیر اہتمام "یوم اقلیت " پروگرام میں ، نقوی نے کہا کہ جھوٹ کے پیر نہیں ہو تے ، وہ اوندھے منہ گرتا ہے "ستیہ میو جیہتے" کے بجائے " جھوٹ میو جیتے" کے اصول کے ساتھ امن کو افواہوں سے اغوا کرنے کی کوشش کررہے ہےں، وہ ناکام ہوجائیں گے اور "ستیہ میو جیتے" ہی " جھوٹ میو جیتے" کی سازشی سیاست کو پٹخنی دےگا۔
 نقوی نے کہا کہ جمہوریت سے شکست خور دہ عوام "غنڈہ گردی" کے ذریعے ملک کی ہم آہنگی اور اعتماد کے ماحول کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ ہمیں جمہوریت اور اتحاد کی طاقت سے اس پر قابو پانا ہے۔
 نقوی نے کہا کہ این آر سی یا شہریت بل سے کسی ہندوستانی شہری کی شہریت پر کوئی سوالیہ نشان یا خطرہ نہیں ہے۔ ہمیں " غلط پروپیگنڈے کے شیطانوں" کے ساتھ ہوشیارہنا چاہئے۔شہریت ایکٹ شہریت دینے کے لئے ہے نہ کہ چھیننے کے لئے۔ہندوستان میں اقلیتیں ترقی میں برابر کی حصہ دار ہیں۔ این آر سی اور شہریت بل کو شکست دے کر ملک کو گمراہ کرنے کی سازش کو شکست دینا ہے۔1951 میں آسام میں شروع ہوا NRC عمل ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ وہ لوگ جن کا نام فہرست میں نہیں ہے وہ ٹریبونل اور پھر عدالتوں میں اپیل کرسکتے ہیں۔حکومت بھی ان کی مدد کر رہی ہے۔
 نقوی نے کہا کہ شہریت میں ترمیم کا بل "غیر انسانی توہین" کو "انسانی احترام" دلانے کے احساس سے بھرا ہوا ہے۔ شہریت بل 2019 "غیر انسانی ناانصافی" سے متاثرہ افراد کو "انسانیت پسند انصاف" دلانے کے اپنے عزم کا سچ ہے۔ اسے ہندوستانی شہریوں کی شہریت سے جوڑنا دھوکہ ہے۔
 نقوی نے کہا کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور نے کہا تھا کہ ہندوستان انسانیت کا سمندر ہے۔ "واسود ھےو کٹم بکم" کی بنیادی تہذیب کا نظریہ ہے۔انسانیت کے اسی سمندر "واسود َ ھیو کٹم بکُم " کی تہذیب سے بھرپور بھارت نے کئی دہاٸیوں سے ظلم اور ناانصافی سے متاثر لوگوں کو ا نصاف دلانے کے اقد امات کئے ہیں ۔
 نقوی نے کہا کہ ہندوستانی اقلیتوں کا "تحفظ ، جامع خوشحالی اور احترام " آئینی قرارداد سے زیادہ معاشرے کی "مثبت سوچ" کا نتیجہ ہے۔ ہندوستان کے اکثریتی معاشرے کی سوچ ہمارے ملک کی اقلیتوں کی "سلامتی اور احترام کے اقدار" سے بھری ہوئی ہے۔
 نقوی نے کہا کہ ہندوستان اقلیتوں کے لئے جنت ثابت ہوا ہے ، جبکہ پاکستان اقلیتوں کا جہنم بن گیا ہے۔ تقسیم کے بعد ، ہندوستان کی اکثریت نے سیکولرازم کا راستہ چن لیا ، جبکہ پاکستان نے اسلامی قوم کا راستہ منتخب کر لیا۔ سیکولرازم اور رواداری ہندوستان کی اکثریت کے ڈی این اے میں ہے۔ یہ ہندوستان کی "تنوع میں اتحاد" کی طاقت ہے۔
 نقوی نے کہا کہ "ہنر ہاٹ" ، "غریب نواز روزگار یوجنا" سےکھو اور کماﺅ، نئی منزل ، نئی روشنی وغیرہ جیسے روزگار ہنر ترقیاتی اسکیموں کے ذریعہ گذشتہ 5 سالوں میں 8 لاکھ سے زیادہ افراد کو ملازمت کے مواقع مہیا کرائے گئے ہیں۔ پچھلے 5 سالوں میں ، 3 کروڑ 20 لاکھ اقلیتی طلباءکو مختلف وظائف دیئے گئے ہیں۔ جس میں تقریبا 60 فیصد لڑکیاں شامل ہیں۔
 نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم پبلک ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ملک بھر میں اےسے علاقے جہاں اقلیتی طبقہ کے افراد اکثریت میں ہےں وہاں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات ، اسکول ، کالج ، آئی ٹی آئی ، اسپتال ، ہاسٹل ، سد بھاو منڈپ ، مشترکہ خدمات کے مراکز ، ہنر ہب ، رہائشی اسکول ، مارکیٹ شیڈ وغیرہ تعمیر کئے گئے ہیں۔
 اس موقع پر اقلیتی کمیشن کے چیئرمین غےو رالحسن رضوی ، کمیشن کے ممبران ، دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
 نقوی نے جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری کے ایک مشترکہ گھرانے کی بیٹی ، ارمم شمیم کو انعام دیا ، جنھوں نے اپنی صلاحیتوں کی بدولت ایک عظیم ریکارڈ قائم کیا ہے۔ راجوری ضلع کے دھنور گاوں کے رہائشی ارمم شمیم نے محدود وسائل اور غربت کی حالت کے باوجود رواں سال معیاری آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (AIIMS)میں داخلہ کا امتحان پاس کیا ، وہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی گجر برادری کی پہلی لڑکی ہے۔