Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, December 12, 2019

جونپور کی خبریں۔

جون پور۔۔اتر پردیش۔ (نماٸندہ۔۔صداٸے وقت)۔١٢ دسمبر ٢٠١٩
==============================
۔۔۔۔۔۔۔۔گٸو شالہ میں گایوں کی اموات۔۔۔۔۔۔۔
جلالپور بلاک حلقہ کے لہنگ پور گاؤں میں واقع عارضی گؤشالا میں مویشیوں کے موت ہونے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔مویشیوں کے معقول طریقے سے دیکھ ریکھ،اودیات،پانی،صاف صفائی وغیرہ کا انتظام نہیں ہونے سے بے سہارا مویشی تڑپ کر مرنے کیلئے مجبور ہے۔حکومت کی ہدایت کے باوجود اس گؤ شالامیں مویشیوں کو چونی چوکر تو دور بھوسی بھی نصیب نہیں ہو رہا ہے۔ان مویشیوں کیلئے عدم توجہی کی وجہ سے روزانہ تین سے چار مویشی تڑپ کر موت کی آغوش میں جانے کو مجبود ہے۔روزانہ مرنے والے مویشیوں کو پہلے جمع کیا جاتا ہے اور پھر جے سی بی سے دو تین دن بعد اسی گؤ شالا کے صحن میں دفن کیا جاتا ہے۔ مویشیوں کی دیکھ بھال میں لاپرواہی اور ظلم کے خلاف مچھلی شہر کے سابق ممبر پارلیمنٹ طوفانی سروج نے ایک بار آواز اٹھائی تھی جس کے بعد کچھ دنوں تک انتظام ٹھیک رہا لیکن پھر پرانی رویہ اختیار کر لیا گیا۔
وارانسی-لکھنؤ قومی شاہراہ پر وارانسی ضلع کا سرحدی علاقہ جلالپور کے لہنگ پور گاؤں میں ایک عارضی گوشالا ہے۔ سرحدی علاقے کی وجہ سے یہاں گوشالہ میں مویشیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی، لیکن یہاں بھوسے کے پانی پر بے سہارا مویشیوں کو زندہ رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی وجہ سے مویشی کمزور اور بیمار ہیں اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے مویشی مر رہے ہیں۔ گایوں میں مویشیوں کی تعداد کم ہونا شروع ہوگئی ہے جو باعث تشویش ہے۔ یہاں ایک ہفتہ قبل 100 سے زیادہ مویشی تھے جن کی تعداد میں موجودہ وقت میں 90 سے کم ہو گئی ہے۔ گاؤں پردھان نمائندے جگدیش وشوکرما نے بتایا کہ گنجائش سے زیادہ مویشیوں کو پالنے کے لئے گوشالامیں صرف ایک ہی ہینڈ پمپ لگا ہوا ہے۔ایک ہینڈ پمپ سے مویشیوں کو پانی پلانا اور نہانا بہت مشکل ہے۔ بجلی کا بھی کوئی نظام موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے سمر سیبل نہیں لگ سکا۔ بجلی کی فراہمی کے لئے ڈی ایم اور دیگر عہدیداروں کو درخواست دی جاچکی ہے، لیکن ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہو سکی ہے۔ گوشالا کے لئے ڈیڑھ درجن صفائی ملازم تعینات ہیں جو دو سفٹوں میں صفائی کا کام کرتے ہیں۔ اس ضمن میں گوشالہ آپریٹر کا کہنا ہے کہ ہم جانوروں کی وہی سہولیات فراہم کرتے ہیں جو ہمیں ملتی ہیں۔ دوسری طرف بی ڈی او پروین کمار ترپاٹھی نے بتایا کہ گوشالہ پر جانوروں کے لئے مناسب کھانا اور علاج سمیت دیگر تمام انتظامات دستیاب ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہاں پر کام کرنے کے لئے صفائی کارکن مقرر کیے جاتے ہیں اور جس گاؤں میں وہ تعینات ہیں وہاں صفائی کے کام میں خلل پڑتا ہے۔
آراضی پیماٸش کا پتھر اکھاڑنے پر مقدمہ۔
شاہ گنج کوتوالی حلقہ کے پکھن پور گاؤں میں آراضی تنازعہ کو لیکر سرکاری پیمائش کے پتھر کو اکھاڑنے کے معاملے میں ضلع مجسٹریٹ کی ہدایت پرپولیس نے پانچ بھائیوں پر مقدمہ قائم کر کاروائی میں مصروف ہو گئی ہے۔
مذکورہ گاؤں رہائشی پربھانند یادو ولد پریمانند نے ضلع مجسٹریٹ کو درخواست دیکر الزام لگایا تھا کہ اس کی آراضی کی گزشتہ دنوں ضلع مجسٹریٹ کی ہدایت پر پیمائش کر پتھر لگائے گئے تھے لیکن پرانی رنجش کو لیکر پڑوس کے چوڑی محلہ رہائشی وجے پرکاش،پریم پرکاش،چندرپرکاش،گیان پرکاش اور وید پرکاش ولد پنالال نے نشاندہی کے پتھر کو اکھاڑ کر پھینک دیا جس کی مخالفت کرنے پر اس کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے دھمکی دی جا رہی ہے۔معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نے مقامی کوتوالی پولیس کو مقدمہ قائم کر کاروائی کرنے کی ہدایت دی۔ضلع مجسٹریٹ کی ہدایت پر پولیس نے پانچوں بھائیوں کے خلاف مقدمہ قائم کر تفتیش میں مصروف ہو گئی ہے۔
.............................................................
......موٹر ساٸیکل سوار کی موت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سرپتہاں تھانہ حلقہ کے فتح گڑھ گاؤں کے قریب سڑک کنارے واقع پلیا سے ٹکرا کر شادی کی تقریب سے واپس لوٹ رہے موٹرسائیکل سوار ایک شخص کی موت ہو گئی جبکہ موٹرسائیکل چلا رہا نوجوان معمولی زخمی ہو گیا۔
بتاتے ہیں کہ مقامی تھانہ حلقہ کے عیشی پور گاؤں رہائشی مولئی 51ولد سکھئی گاؤں کے ہی روہت دوبے کے ساتھ موٹرسائیکل پر سوار ہو کر کھٹہن تھانہ حلقہ کے رستم پور گاؤں میں شادی کی تقریب میں شامل ہونے گیا تھا۔شادی کی تقریب سے دیر شب واپس لوٹتے وقت جیسے ہی موٹرسائیکل پلیا کے قریب پہنچی،یکایک بے قابو ہو کر پلیا سے ٹکرا کر کھڈے میں چلی گئی جس کے سبب میں مولئی شدید زخمی ہو گیا جبکہ موٹرسائیکل چلا رہا نوجوان معمولی طور پر زخمی ہو گیا۔حادثہ ہونے پرچیخ پکار سن پہنچے مقامی لوگوں نے زخمی کو علاج کیلئے مقامی صحت مرکز میں داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔اطلاع ملتے ہی پہنچی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔موٹر ساٸیکل سوار گڈھے میں گر کر زخمی۔
۔شاہ گنج کوتوالی حلقہ کے صبرحد گاؤں کے قریب تیز رفطار موٹرسائیکل سوار نوجوان بے قابو ہو کر شاہراہ کنارے واقع کھڈے میں چلا گیا جس کے سبب میں شدید زخمی ہو گیا۔
بتاتے ہیں کہ سرائے خواجہ تھانہ حلقہ کے ندیا پار گاؤں رہائشی سورج پانڈے19ولد منوج گزشتہ روز شاہ گنج کسی رشتہ دار کے یہاں موٹرسائیکل سے گیا تھا جہاں سے واپس لوٹے وقت تیز رفطار کی وجہ سے مذکورہ گاؤں کے قریب بے قابو ہو کر شاہراہ کنارے واقع کھڈے میں گر کر شدید زخمی ہو گیا۔مقامی لوگوں کی مدد سے زخمی کو علاج کیلئے مقامی صحت مرکز میں داخل کرایا گیا جہاں سے ڈاکٹروں نے ضلع اسپتال ریفرکر دیا۔