Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, December 15, 2019

شہریت ترمیمی قانون: جامعہ نگر میں زبردست احتجاج، پولیس کے ساتھ جھڑپ، کئی بسیں اورگاڑیاں نذرآتش

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع/ 15 دسمبر 2019.
========]=====================
شہریت ترمیمی قانون کولے کر دارالحکومت دہلی کے جامعہ نگر علاقے میں لوگوں میں زبردست اشتعال ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کے ساتھ جامعہ نگرکے لوگوں نے بھی اس احتجاج میں شرکت کرکے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کی ہے۔ احتجاجی مظاہرے میں آج جامعہ نگرکے لوگوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کیونکہ آج اوکھلا بند کا اعلان کیا گیا تھا۔ حالانکہ اس احتجاج نے اشتعال کی صورتحال اختیارکرلی اورکئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔
اطلاع کے مطابق  جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء اورمقامی لوگوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس احتجاج کیا۔ وہیں مقامی لوگوں نے متھرا روڈ کو جام کردیا، جس سے لوگوں کوسخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ فائربریگیڈ کی گاڑیوں پربھی حملہ کئے جانے کی خبریں آرہی ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کوہٹانے کے لئے آنسوگیس کے گولے داغے اوراحتیاط کے طورپرآس پاس کی سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔
طلباء اورمقامی لوگوں کا احتجاجی مارچ آس پاس کے علاقوں سے ہوکرگزرا۔ احتجاجی مظاہرہ میں ذاکرنگر، بٹلہ ہاؤس، شاہین باغ وغیرہ لوگوں نے اپنی دوکانیں بند کرکے شرکت کی۔ اس پورے علاقے میں زبردست پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے جمعہ کو احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، اس وقت بھی پولیس اورطلباء میں جھڑپ ہوئی تھی۔ اس میں بڑی تعداد میں طلباء زخمی ہوئے تھے۔ ساتھ ہی آج احتجاج کا تیسرا دن ہے، جس میں مقامی لوگوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔
پر تشدد ہنگامے کے لٸیے جامعہ کے طلبہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے کوٸی تشدد نہیں ۔اس ہنگامے کے لٸیے کچھ نا معلوم شر پسند عناصر ذمے دار ہیں۔
جہاں دہلی جل رہی ہے۔جامعہ کے طلبہ کیساتھ پولیس کی زیادتی ہورہی ہے وہیں اس معاملے کو لیکر سیاست شروع ہوگٸی ہے ۔۔بی جے پی نے عام آدمی پارٹی پر الزام لگایا ہے کہ تشدد میں عاپ کے کارکنان کا ہاتھ ہے۔۔تاہم دہلی کے عاپ کے وزیر اعلیٰ اروند کیجری وال نے اس سے انکار کیا ہے۔اور لوگوں سے امن بناٸے رکھنے کی اپیل کی ہے۔
پولیس ذراٸع کے مطابق حالات کنٹرول میں ہیں۔۔سڑکوں پر آمد ورفت بحال کر دی گٸی ہے اور ہجوم کو منتشر کردیا گیا ہے۔