Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, December 9, 2019

مسلمانوں کو شہریت ترمیمی بل میں کیوں نہیں کیا گیا شامل؟ وزیرداخلہ امت شاہ نےکہی یہ بات ۔

نٸی دہلی۔/صداٸے وقت/ذراٸع/٩ سمبر ٢٠١٩۔
=============================
مرکزی وزیرداخلہ نے لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 کوپیش کرنےکےبعد کہا کہ کانگریس نے مذہب کی بنیاد پرملک کی تقسیم کی۔ اگرتب ایسا نہیں ہوا ہوتا توآج ہمیں نہیں کرنا پڑتا۔
لوک سبھا میں پیر کے روز وزیرداخلہ امت شاہ۔
نئی دہلی: مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نےآج لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل 2019 پیش کیا۔ اس پراپوزیشن نے زبردست ہنگامہ کرنا شروع کردیا۔ پہلےتواس بات پربحث ہوتی رہی کہ اس بل کوایوان زیریں میں پیش کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ اس کے بعد جب اپوزیشن نے بل کے اقلیت مخالف ہونے کی بات کہی توامت شاہ نے کانگریس پرسیدھا حملہ کرتے ہوئے تقسیم ہند کا ذکرکردیا۔ انہوں نےکہا کہ کانگریس نے مذہب کی بنیاد پرملک کی تقسیم کی۔ اگرتب ایسا نہیں کیا گیا ہوتا توآج ہمیں یہ نہیں کرنا پڑتا۔
وزیرداخلہ امت شاہ نےکہا کہ پڑوسی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف مذہبی ظلم وستم نہیں ہوتا ہے، اس لئےاس بل کا فائدہ انہیں نہیں ملےگا۔ اگرایسا ہوا تویہ ملک انہیں بھی اس کا فائدہ دینے پرغورکرے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بل اقلیتوں کے خلاف نہیں ہے۔ اپوزیشن نےکہا کہ ایسے بل پرایوان میں بحث ہوہی نہیں سکتی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرورنےکہا کہ پارلیمنٹ کوایسےبل پربحث کا حق نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کے جمہوری اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ کیا ہماری قومیت کی تعمیرمذہب کی بنیاد پرہوگی؟ یہ آئین کے دیباچے کی بھی خلاف ورزی ہے۔
 امت شاہ نے اپوزیشن پرپلٹ وار کرتے ہوئے اندرا گاندھی سے لے کرراجیو گاندھی تک کا ذکر کیا۔
کانگریس لیڈرادھیررنجن چودھری نے بل کوآئین کی اصل روح کے خلاف بتایا۔ انہوں نےکہا کہ حکومت آرٹیکل -14 کونظراندازکررہی ہے۔ یہ ہمارے جمہوریت کا ڈھانچہ ہے۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سوگت رائے نےکہا 'آئین کا آرٹیکل -14 کہتا ہے کہ ریاست ہندوستان میں کسی بھی شخص کوقانون سے پہلے مساوات یا قوانین کے مساوی تحفظ سے انکارنہیں کیا جائےگا۔ یہ بل نہرو- امبیڈکر کی سوچ کے ہندوستان کےخلاف ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اوررکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نےکہا کہ سیکولرازم اس ملک کے بنیادی ڈھانچےکا حصہ ہے۔ یہ بل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

امت شاہ نےکانگریس پرپلٹ وارکرتے ہوئےکہا کہ ایوان کے ضوابط 72 (1) کےلحاظ سے یہ بل کسی بھی آرٹیکل کی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے۔ آرٹیکل -11 کوپورا پڑھئے۔ کچھ اراکین کولگتا ہےکہ اس بل سے مساوات کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے 1971 میں فیصلہ کیا تھا کہ بنگلہ دیش سےآئے لوگوں کوہندوستان کی شہریت دی جائےتو پاکستان سےآئے لوگوں کے ساتھ ایسا کیوں نہیں کیا گیا۔ اس کے بعد یوگانڈا سےآئے سارے لوگوں کوکانگریس کےاقتدارمیں شہریت دی گئی۔ اس کےبعد راجیو گاندھی نے آسام معاہدہ کیا۔ اس میں بھی 1971  کی ہی کٹ آف ڈیٹ رکھی توکیا مساوات ہوا؟ ہربارشہریت صرف منطقی درجہ بندی کی بنیاد پردی گئی ہے۔