Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, December 25, 2019

جھار کھنڈ کے کانگریس کے کارگزار صدر عرفان انصاری نے ناٸب وزیر اعلیٰ کے لٸیے اپنا دعویٰ پیش کیا۔۔۔پارٹی نے کیا انکار۔

کانگریس کے کارگزار صدر و جمتارا اسمبلی حلقہ سے منتخب ایم ایل اے ڈاکٹر عرفان انصاری نے جھارکھنڈ میں نئی حکومت کی حلف برداری تقریب سے قبل نائب وزیراعلیٰ عہدے کے لئے اپنا دعویٰ ٹھوک دیا۔

رانچی:جھارکھنڈ/صداٸے وقت / ذراٸع۔
=========================
 جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات میں اتحاد کی جیت کے بعد جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے کارگزارصدراوراتحاد کےلیڈرہیمنت سورین کی 29 دسمبرکوحلف برداری ہوگی۔ کہا جارہا تھا کہ کانگریس نے ریاست میں نائب وزیراعلیٰ عہدے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن جھارکھنڈ کانگریس کےآبزرورٹی ایس سنگھ دیونے واضح کردیا ہے کہ کانگریس کی طرف سے کوئی بھی نائب وزیراعلیٰ نہیں ہوگا۔  ٹی ایس سنگھ دیو نےکہا کہ ابھی تک نائب وزیراعلیٰ کولے کر کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ اگراس بارے میں کسی نےکچھ کہا ہےتو وہ اس کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے۔

دراصل کانگریس کےکارگزارصدرعرفان انصاری نے نائب وزیراعلیٰ عہدے پردعویٰ پیش کیا تھا۔ ڈاکٹرعرفان انصاری نے کہا کہ کانگریس کے کارکنان کی خواہش ہےکہ جھارکنڈ میں نائب وزیراعلیٰ کا نگریس کا بنے۔ انہوں نےکہا کہ میرے کارگزارصدر بننے سےانصاری طبقےکا ووٹ یکطرفہ طورپرکانگریس کوملا۔ عرفان انصاری نےکہا کہ کانگریس کی بہترین کارکردگی میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اورآرپی این سنگھ کا کرداراہم رہا۔
اس سے قبل ہیمنت سورین نے منگل کی شب گورنردروپدی مرمو سےملاقات کی اورحکومت بنانےکا دعویٰ پیش کیا۔ اس دوران ہیمنت سورین کے ساتھ کانگریس کے ریاستی انچارج آرپی این سنگھ، آرجے ڈی لیڈرتیجسوی یادو اورہیمنت سورین کے والد شیبو سورین بھی موجود رہے۔ راج بھون سےنکلنےکے بعد ہیمنت سورین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ 29 دسمبرکو حلف لیں گے۔ حلف برداری تقریب دوپہرایک بجے مورہابادی میدان میں منعقد ہوگی۔ ہیمنت سورین نے50 اراکین اسمبلی کی حمایت ہونےکا دعویٰ پیش کیا۔
واضح رہے کہ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ  (جے ایم ایم) کی قیادت والے اتحاد کو واضح مینڈیٹ ملا۔ اتحاد نے 47 سیٹوں پرجیت درج کی۔ اس میں جے ایم ایم کےکھاتے میں30، کانگریس کو16 اورآرجے ڈی کوایک سیٹ پرجیت حاصل ہوئی۔ وہیں، اکیلے الیکشن لڑنے والی بی جے پی 25 سیٹوں پرسمٹ گئی، جبکہ جے وی ایم کو تین اور آجسوکےکھاتے میں دوسیٹیں آئیں۔ ان کےعلاوہ سی پی آئی ایم ایل اوراین سی پی کے کھاتے میں ایک ایک سیٹ گئی۔