Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, January 15, 2020

سال 2006 عید الاضحیٰ کے موقع پر ہوٸے فساد کے مقدمہ میں تمام ملزمین بری۔۔

عید الاضحی کے موقع پر پھوٹ پڑنے والے فساد مقدمہ کے تمام ملزمین باعزت بری
۱۴؍برسوں بعد مسلم نوجوانوں کو انصاف حاصل ہوا، جمعیۃ علماء نے قانونی امداد فراہم کی،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گلزار اعظمی

ممبئی۔۱۴؍ جنوری ٢٠٢٠ /صداٸے وقت /ذراٸع۔
===============================
 سال 2006 کے شروع میں مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر جبلپور میں رونما ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات میں گرفتار کیئے گئے 38 مسلم ملزمین کو جبلپور کی مجسٹریٹ عدالت نے ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے باعزت بری کردیاملزمین پر الزام تھا کہ وہ سیمی کے رکن ہیں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے نیز عید الاضحی کے موقع پر انہوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ اطلا ع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔واضح رہے کہ 12 جنوری 2006 میں عید الاضحی کے موقع پر اونٹ اور بیل کی قربانی کو لیکر جبلپور میں فرقہ وارانہ فسادکے دوران مقامی پولس اور مسلم جونوانوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی تھی جس کے بعد پولس نے 38 مسلم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ سیمی کے ارکان ہیں اور انہوں نے ماحول خراب کرنے کے لیئے جبلپور میں اونٹ اور بیل کی قربابی کیئے جانے کے تعلق سے پوسٹر چسپا کیا تھا اور عوام سے اپیل کی تھی وہ عیدالضحی کے موقع پر بیل اور اورنٹ کی قربانی کو ترجیح دیں۔
گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ14 سالوں تک ٹرائل چلنے کے بعد بالاخیر جبلپور  جوڈیشیل مجسٹریٹ رجنی پرکاش باتھم نے تمام ملزمین کو ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر باعزت بری کردیا، حالانکہ عدالت نے4 جنوری کو فیصلہ سنا دیا تھالیکن ملزمین اور وکلاء کو فیصلہ کی نقول آج  حاصل ہوئی ، ملزمین کے دفاع میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے وکلاء شرما، محرم علی، ایم پرویز انصاری اور قاضی پرویز نے کامیاب پیروی کی۔باعزت بری ہونے والے ملزمین کے خلاف ملک کے مختلف صوبوں میں سیمی کے رکن ہونے کے تحت مقدمات قائم ہیں جن کی سماعت آخری مراحل میں ہے اور جمعیۃ علماء ان مقدمات کی پیروی بھی کررہی ہے۔گلزار اعظمی کے مطابق باعزت بری ہونے والے ملزمین میں  نظیر احمد انصاری عبدالکریم، جمیل احمد عبدالمجید،انیس عبدالمجید، پرویز اختر عبدالمجید، سرتاج محمد ابراہیم، محمود بھارتی محمد ہارون، شکیل احمد عبدالمجید، تنویر اختر شکیل احمد، انجم اختر غفار اللہ،شمیم عارف عبدالجبار، محمد شفیق عبدالطیف، محمد یونس خواجہ بخش، سرفراز احمد قمرالدین، امین الدین صغیر احمد، سلطان احمد شہاب الدین، سرفراز احمد محمد ابراہیم، خورشید احمد، انوارالحق غفار اللہ، افضل حسین غفار اللہ، ابرار حسین  غفار اللہ، عبدالجبارعبدالطیف، راجو ریاض محمد ابراہیم، بابو سلام مختار احمد، سراج احمد محمد ابراہیم، جاوید اختر عبدالمجید، محمد اسلم محمد حنیف، افروز جمال الدین، شفیق احمد انیس احمد، شیخ سرفراز نظام الدین، محمد شکیل محمد یونس، اشفاق حسین غفا راللہ، جاوید اختر غفار اللہ، غیاث الدین عبدالغفار، شمشیر احمد محمد نصیر، عرفان الحق حافظ خلیل، محمد علی محرم علی، مجید رنگاڑی، اسرائیل پینٹر شیخ محمد شامل ہیں جن کا تعلق جبلپور سے ہے۔12 جنوری 2006 کو مقدمہ قائم ہونے کے بعد ملزمین کو حراست میں لے لیا گیا تھا پھر بعد میں ان کی ضمانت پر رہائی عمل میں آئی تھی۔ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعہ 294A, 147,151,186,294,148,535,332 کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا.