سپریم کورٹ نے کہا کہ جموں کشمیر میں لوگوں کا تحفظ اور آزادی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
نئی دہلی: صداٸے وقت /ذراٸع /١٠ جنوری ٢٠٢٠۔
==============================
جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد سے لگائی گئی روک پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ جموں کشمیر میں لوگوں کا تحفظ اور آزادی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔
سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں شخص کی آزادی سب سے اہم ہے۔ اس کے علاوہ کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ غیر معمولی حالات میں ہی انٹرنیٹ بند کیا جانا چاہئے۔ ساتھ ہی کورٹ نے یہ بھی دوہرایا کہ انٹرنیٹ غیر معینہ مدت کے لئے بند نہیں کیا جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے کہا سبھی ضروری خدمات کیلئے انٹرنیٹ شروع کیا جائے۔
جسٹس این وی رمن، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس بی آر گوئی لہ تین رکنی بنچ نے ان پابندیوں کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر گزشتہ سال27 نومب کر سماعت مکمل کر لی تھی۔ بتادیں کہ مرکزی حکومت نے جموں ۔کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وہاں لگائی گئی پابندیوں کو 21 نومبر کو صحیح ٹھہرایا تھا۔ مرکز نے عدالت میں کہا تھا کہ حکومت کے حکومت کے احتیاطی اقدامات کی وجہ سے ریاست میں نہ تو کوئی شخص ہلاک ہوا اور نہ ہی ایک بھی گولی چلانی پڑی۔