Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, January 23, 2020

سی اے اے کی مخالفت میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے 60 سے زیادہ عہدیداروں نے دیا استعفی۔

استعفی سوپنے والوں نے دعوی کیا کہ وہ طویل عرصے سے بی جے پی کے سرگرم رکن اور اقلیتی مورچہ میں عہدیدار رہے ہیں ۔

بھوپال۔۔مدھیہ پردیش/صداٸے وقت /ذراٸع.
============================
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اقلیتی مورچہ کی مدھیہ پردیش یونٹ کے 60 سے زیادہ کارکنان اور عہدیداروں نے آج شہریت ترمیمی قانون ( سی اےاے ) کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی رکنیت اورعہدے سے اجتماعی طور پر استعفی دینے کا دعوی کیا ہے۔  ایک پریس کانفرنس کرکے مورچے کے اندور شہر کے جنرل سکریٹری وسیم خان سمیت کھنڈوا، دیواس کے 60 سے زیادہ مردو خواتین نے کہا کہ وہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا اور ریاستی بی جے پی صدر راکیش سنگھ کو اپنا استعفی نامہ سونپ چکے ہیں ۔
استعفی سوپنے والوں نے دعوی کیا کہ وہ طویل عرصے سے بی جے پی کے سرگرم رکن اور اقلیتی مورچہ میں عہدیدار رہے ہیں ۔ ادھراس سلسلے میں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی نائب صدر ناصر شاہ سے پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کہ استعفی دینے والوں میں سے زیادہ تر ارکان اور عہدیدار تین طلاق کے معاملے پر پہلے ہی استعفی دے چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ استعفی دینے والوں میں صرف تین ہی لوگ فی الحال مورچے کے عہدیدار ہیں۔
انہوں نے سی اےاے کی حمایت کرتے ہوئے مخالفت کرنے والوں پر الزام لگایا کہ اس مخالفت کی قیادت کرنے والے لیڈر اپنے ذاتی مفاد کے لئےاقلیتوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔