Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 28, 2020

پورے ملک میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف خواتین کے دھرنے ، مظاہرے اور ریلیاں۔جاری۔۔۔آٹھ ریاستوں کی خواتن بھی شاہین باغ پہنچیں۔

ملک میں سی اے اے, این آر سی اور این پی آر کے خلاف عوام کے مظاہروں، دھرنوں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع/٢٨ جنوری ٢٠٢٠۔
==============================
  دہلی کے شاہین باغ میں تقریبا ڈیڑھ مہینے سے دھرنے پر بیٹھی خواتین سے اظہار یک جہتی کے لئے آٹھ ریاستوں کی خواتین شاہین باغ پہنچی ہیں۔
 خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دھرنے پر بیٹھی خواتین کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لئے شاہین باغ پہنچنے والی ان آٹھ ریاستوں کی خواتین کے گروپ میں ، کرناٹک، کیرالا، تلنگانہ، آندھرا پردیش، تمل ناڈو، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، اور پڈو چیری کی خواتین شامل تھیں۔
ان خواتین نے اعلان کیا کہ وہ شاہین باغ کی خواتین کے ساتھ یک جہتی کے اعلان کے لئے یہاں پہنچی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ اپنی ریاستوں میں واپس جاکے سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہرہ جاری رکھیں گی ۔
ان خواتین نے شاہین باغ آنے کے مقصد کے بارے میں کہا کہ سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف مظاہرے تو ان کی ریاستوں میں بھی ہور ہے ہیں اور وہ بھی ان مظاہروں میں شریک رہی ہیں لیکن شاہین باغ کا دھرنا ایک علامت بن چکا ہے اس لئے وہ یہاں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو یہ بتانے آئی ہیں کہ وہ خود کو تنہا نہ سمجھیں کیونکہ پورے ہندوستان کی خواتین ان کے ساتھ ہیں ۔
شاہین باغ کی طرح دہلی کے علاقے خوریجی میں بھی خواتین کا دھرنا جاری ہے۔
اس کے ساتھ ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سامنے بھی، مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔
رپورٹوں کے مطابق اس وقت دہلی کے سیلم پور، جعفرآباد، ترکمان گیٹ، بلی ماران ، جامع مسجد اور نظام الدین سمیت بیس مقامات پر سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔
ادھر لکھنؤ کے علاقے حسین آباد میں گھنٹہ گھر کے سامنے بھی خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔ گھنٹہ گھر پر لکھنؤ کی خواتین کا مظاہرہ اور دھرنا ایسی حالت میں جاری ہے کہ پولیس متعدد بار وحشیانہ طرز عمل اپنا کر انہیں وہاں سے ہٹانے کی کوشش کرچکی ہے۔
پولیس نے دھرنے پر بیٹھی خواتین کے کمبل بھی اٹھاکے لے گئی اور رات کو وہاں بجلی کاٹ دیتی ہے ۔اس کے علاوہ پولیس دھرنے کے مقام سے تین درجن سے زائد خواتین کو گرفتار بھی کرچکی ہے لیکن خواتین نے اپنا دھرنا جاری رکھا ہے۔
پیر کو معروف  عالم دین مولا خالد رشید فرنگی محلی نے بھی گھنٹہ گھر پہنچ کے خواتین کے دھرنے کی حمایت کا اعلان کیا
رہائی منچ سے وابستہ وکیلوں نے گھنٹہ گھر پہنچ کے دھرنے پر بیٹھی خواتین سے اظہار یک جہتی کیا اور آئین ہند کا پری ایمپل پڑھ کے اس کی حفاظت کا عہد کیا۔
لکھنؤ کے ساتھ ہی ریاست اترپردیش کے شہر الہ آباد میں بھی خواتین کا دھرنا جاری ہے
ادھر معروف علمی درسگاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے طلبا کے مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ریاست بہار کے درجنوں مقامات پر سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔
سی اے اے این آرسی اور این پی آر کے خلاف ایک اجتماع سے خطاب میں ہندوستانی فلمی دنیا کی معروف ہستی ، مشہور اداکار، اور سیاستداں شترو گھن سنہا نے بی جے پی کی مرکزی حکومت کی اقلیت اور دلت مخالف پالیسیوں پر سخت تنقید کی ۔
اسی طرح بہار، آ‎سام ، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش ، آندھرا پردیش، تلنگانہ ، کیرالا سمیت ملک کی دیگر سبھی ریاستوں اور اہم شہروں میں بھی سی اےاے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف عوام کے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔