Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, January 23, 2020

پہلے لوگ جلیان والا باغ کو جانتے تھے اوراب شاہین باغ کو جانتے ہیں: چندر شیکھر کا شاہین باغ میں مظاہرین سے خطاب۔

چندر شیکھر نے قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر پر حکومت کی منشا بارے میں کہا کہ یہ سماج کو توڑنے کے لئے قانون لایا گیا ہے۔

نئی دہلی۔ /صداٸے وقت /ذراٸع/٢٣ جنوری ٢٠٢٠
==============================
قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر  کے خلاف مظاہرین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے کل جنوبی دہلی کے شاہین باغ پہنچے بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر نے کہا کہ شاہین باغ خاتون مظاہرین کا نام پوری دنیا میں لیا جا رہا ہے اور پہلے لوگ جلیان والا باغ کو جانتے تھے اور اب اسی طرز پر شاہین کو باغ جانتے ہیں۔
نہوں نے کہا کہ میں پھر ایک بار آپ کے درمیان آیا ہوں، آئندہ بھی آتا رہوں گا۔ انہوں نے قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر پر حکومت کی منشا بارے میں کہا کہ یہ سماج کو توڑنے کے لئے قانون لایا گیا ہے۔ انہوں نے اس قانون کے خلاف پوری طرح سے متحد ہونے اور اس کے خلاف ڈٹے رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی محنت بے کار نہیں جائے گی۔ اس وقت پورا ملک آپ کے جذبے کو سلام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو توڑنے کی سازش کی جارہی ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ مائک خراب ہونے کی وجہ سے بہت سی باتیں ان کی نہیں سنی جا سکیں۔ اس کے علاوہ دیگر مقررین نے خاتون مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اس قانون کی مخالفت کی۔
وہیں، کل قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف سپریم کورٹ کی سماعت جس میں کورٹ نے معاملے کو چار ہفتے کے لئے ٹال دیا ہے، اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شاہین باغ، سبزی باغ پٹنہ، خوریجی کی خاتون مظاہرین نے کہا کہ اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، چار ہفتے تو کیا چار یا پانچ سال بھی احتجاج کرنا پڑے تو بھی ہم لوگ کریں گے۔ اس تحریک کو تیز کرنے کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک اس قانون پر روک نہیں لگائی جاتی اس وقت تک یہ دھرنا مظاہرہ جاری رہے گا۔خاتون مظاہرین نے کہا کہ کورٹ نے مدت بڑھا کر ہمیں تحریک تیز کرنے کا موقع دیا ہے اور ہم مضبوطی کے ساتھ اس تحریک کو آگے بڑھائیں گے۔