Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, January 20, 2020

چین میں سانس کی بیماری والا ” کورونا واٸرس“ تیزی سے پھیل رہا ہے ۔۔۔ تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق

چین کے علاقے میں ووہان سے شروع ہونے والا نیا وائرس اب دیگر بڑے شہروں تک پھیل چکا ہے اور اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ہفتے کے آحر تک بڑھ کر تین گناہ ہو چکی ہے۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع۔(بی بی سی اردو سے ماخوذ ).

=============================

چین میں کم از کم 200 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر ووہان میں ہوئے، بیجنگ، شنگھائی اور شینزین میں بھی لوگوں کو سانس کی تکالیف کی شکایت ہوئی ہے۔ وائرس سے متاثرہ تین افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

جاپان، تھائی لینڈ اور جنوبی کوریا میں بھی وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ان واقعات میں یہ تیز اضافہ نئے سال کی آمد پر ہونے والی چھٹیوں کے دوران لاکھوں افراد کے سفر کرنے کے باعث ہوا ہے۔

A woman wears a blue face mask as she wheels luggage

متاثرین کون ہیں؟

چین کے وسطی شہر ووہان جس کی آبادی ایک کروڑ دس لاکھ کے قریب ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ وائرس یہاں سے پھوٹا۔ پیر کو اس کے 136 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اس سے متاثرہ تین افراد کی موت ہوئی ہے۔ اس سے پہلے شہر میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 62 تھی۔

اتوار کی شام تک حکام کا کہنا تھا کہ 170 افراد کا ہسپتالوں میں علاج جاری ہے جن میں سے نو کی حالت نازک ہے۔

یاد رہے کہ سائنس دانوں نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ایک عجیب و غریب وائرس کی وجہ سے چین میں متاثر ہونے والے افراد کی تعداد سرکاری طور پر بتائی گئی تعداد سے کئی گنا زیادہ ہے۔ تاہم برطانوی ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ تعداد 1700 کے قریب ہے۔

گذشتہ برس دسمبر میں یہ بات سامنے آئی کہ چین کے شہر ووہان میں دو افراد سانس کی کی بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں۔ سائنسدان پروفیسر نیل فرگوسن کا کہنا ہے کہ وہ اس مرض کے پھیلنے کے حوالے سے اس سے زیادہ فکر مند ہیں جتنے وہ ایک ہفتے پہلے تھے۔

یہ تحقیق لندن کے ایمپیریل کالج میں ایم آر سی سینٹر برائے متعدی امراض کے ماہرین نے کی ہے۔ یہ ادارہ برطانیہ سمیت عالمی ادارہ صحت کو بھی تجاویز فراہم کرتا ہے۔

Picture shows the shutters of the closed Huanan Seafood Wholesale Market in the city of Wuhan

یہ وائرس کیا ہے؟

اس وائرس کے نمونوں کو ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری میں بھجوایا گیا جہاں ان پر تحقیق کی گئی۔

عالمی ادارہ صحت کے حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ کورونا وائرس ہے۔ اس وائرس کی بہت سی اقسام ہیں لیکن ان میں سے چھ اور اس حالیہ وائرس کو ملا کر سات ایسی قسمیں ہیں جو انسانوں کو متاثر کرتی ہیں۔

ان کی وجہ سے بخار ہوتا ہے سانس کی نالی میں شدید مسئلہ ہوتا ہے۔ سنہ 2002 میں چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے 774 افراد ہلاک ہوئے اور مجموعی طور پر اس سے 8098 افراد متاثر ہوئے تھے۔

اس نئے وائرس کے جنیاتی کوڈ سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ رسپائریٹری سنڈروم (سارس) سے ملتا جلتا ہے۔