Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, January 20, 2020

دارالعلوم دیوبند کی عمارت پر جلد ہی قومی پرچم لہراتا ہوا نظر آٸےگا۔۔۔ضلع انتظامیہ نے اس سلسلے میں دارالعلوم انتظامیہ سے گفتگو کر رہی ہے۔

دارالعلوم دیوبند کی عمارت پر جلدہی قومی پرچم لہراتا ہوا نظرآئے گا!

دیوبند۔۲۰جنوری (رضوان سلمانی) /صداٸے وقت ۔
=======================
ہندوستا ن میں اسلامی مذہبی تعلیم کے مشہور ومعروف ادارہ دارالعلوم دیوبند کی عمارت پر بہت جلد قومی پرچم لہراتا ہوا نظر آسکتا ہے۔ ضلع انتظامیہ اس سلسلہ میں دارالعلوم کے ذمہ داران سے بات چیت کررہی ہے اور اگرادارے کے ذمہ داران انتظامیہ کے مشورے پر عمل کرنے کو منظوری دے دی تو دارالعلو م کی عمارت پر لہراتا ہوا  قومی پرچم دیوبند کی شان میں چار چاند لگادے گا۔ ضلع سہارنپور کے کمشنر سنجے کمار نے ایک گفتگو کے دوران بتایا کے دیوبند ہائی وے پر تقریباً 4؍کلو میٹر لمبا فلائی اوورموجود ہے، انتظامیہ چاہتی ہے ، فلائی اوور سے گذرنے والے ہزاروں افراد دیوبند کے کسی خاص مقام اور اونچائی پر لہراتے ہوئے ترنگے جھنڈے کا نظارہ دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایم آلوک پانڈے دارالعلوم کے ذمہ داران سے اس سلسلہ میں بات چیت کررہے ہیں، جہاں کچھ عرصہ قبل ایک شاندار اور ملٹی اسٹوری لائبریری کی بلڈنگ تعمیر کی گئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر ترنگتا جھنڈا اس بلڈنگ کے بلائی حصہ پر لگادیا جائے تو دیوبند کی شہرت اور حیثیت دونوں میں اضافہ ہوگا۔ ڈی ایم کا کہنا ہے کہ انتظامیہ یہ چاہتی ہے کہ دیوبند میں 24؍گھنٹے قومی پرچم لہراتا ہوا نظر آئے اس لئے اس کام کو بہت جلد کرلینا چاہئے، امید ہے کہ اس سلسلہ میں دارالعلوم انتظامیہ بھرپور تعاون کرے گی۔ افسران کے مطابق ایسا کرنے سے دارالعلوم کی شان و شوکت اور شہرت میں بھی چار چاند لگ جائے گیں، ڈی ایم کا کہنا ہے کہ دیوبند جیسے حساس علاقے میں بہت جلد کوتوالی کی نئی بلڈنگ تیار کرائی جائے گی، اس کے علاوہ ریلوے روڑ پر صنعتی محکمہ کی بیکار پڑی ہوئی آراضی پر تحصیل بلڈنگ تعمیر کی جائے گی۔میٹنگ کے دوران اس بات کا فیصلہ کیا جائے گاکہ تحصیل اور کوتوالی کی عمارتیں تنگ گلیوں سے باہر کھلی جگہ پر تعمیر کی جائیں اس قبل بھی اس طرح کی کوششیں کی جاچکی ہیں،انہوں نے بتایا کہ دیوبند کے ایس ڈی ایم راکیش کمار کو مناسب جگہ تلاش کرنے اور نئی تعمیرات کی منصوبہ سازی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر اس کے لئے آراضی کو خریدنا بھی پڑا تو بھی مذکورہ عمارتوں کی تعمیر کروائی جائے گی، اسی طرح دیوبند میں روڑویز ڈِپو کی بھی عرصہ دراز سے ضرورت محسوس کی جارہی ہے، اسی غرض سے روڑویز کے کمشنر سطح کے منیجر منوج پنڈیر کو بلاکر اس سلسلہ میں جدوجہد تیز کرنے کے لئے ہدایات دی گئی ہیں، کیونکہ موجودہ بس اسٹینڈ نگر پالیکا کی جگہ پر واقع ہے جس کا ماہانہ کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے، اس جگہ کو بھی لیز پر لیا جاسکتا ہے،اس کے علاوہ ڈی ایم نے بتایا کہ سہارنپور مظفرنگر اضلاع کے 127؍ کلو میٹر علاقہ میں ہوکربہنے والی ہنڈن ندی پر کئے جانے والے تجاوزات کو ایک فروری سے مہم چلاکر ہٹایا جائے گا اور سب سے پہلے یہاں شجر کاری کی جائے گی،ڈی ایم کا کہنا ہے کہ تجاوزات کو ہٹائے جانے کی مہم میں تحصیل، سینچائی محکمہ ، جنگلات کا محکمہ اور پولیس محکمہ شامل رہے گا۔ اس مہم کو آئندہ 31؍ مئی تک مکمل کرلیا جائے گا، بعد ازاں برسات سے قبل اس پورے علاقے میں شجر کاری کی مہم چلاکر ہرابھرا بنایا جائے گا، کمشنر نے بتایا کہ اسمارٹ سٹی کے تحت کمپنی باغ میں بھی واقع پارک کو مزید وسعت دی جائے گی، جس پر تقریباً 8؍کروڑ 50؍ لاکھ روپئے کے اخراجات آئیں گے، انہوں نے بتایا کہ اس پارک میں ہر روز تقریباً 6؍ہزار لوگ گھومنے کے لئے آتے ہیں۔ 121؍ایکڑ زمین میں پھیلے اس پارک میں جدید قسم کے ٹوائلیٹ لائبریری اور باغ بانی کے لئے ایک بڑے ہال کی تعمیر بھی کی جائے گی، جس میں کم از کم 200؍ افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔