Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, January 9, 2020

جے این یو کے طلبا پر پولیس کا لاٹھی چارج، کئی طلبا پولیس حراست میں.

طلبا نے جے این یو میں ہوئے تشدد کے خلاف راشٹرپتی بھون کی طرف پیدل مارچ نکالا۔ جس کو درمیان میں پولیس نے طلبا کو روک لیا۔ اس دوران پولیس اورطلبا کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع/٩ جنوری ٢٠٢٠۔
============================
جمعرات کی شام طلبا نے جے این یو میں ہوئے تشدد کے خلاف راشٹرپتی بھون کی طرف پیدل مارچ نکالا۔ جس کو درمیان میں پولیس نے طلبا کو روک لیا۔ اس دوران پولیس اورطلبا کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اورپولیس نے لاٹھی چارج کیا اورمظاہرین کوامبیڈکربھون کے قریب حراست میں لیے لیاگیا۔طلبا یونیورسٹی کے وائس چانسلرایم جگدیش کمارکی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے راشٹرپتی بھون تک مارچ نکالنے کی کوشش کی ۔
اس پہلے وزارت فروغ انسانی وسائل کے عہدیداروں اور جے این یو کے وفد کے مابین بات چیت ناکام ہوگئی۔ اس بات چیت کے بعد جے این یوطلبا یونین کی صدر آئیشی گھوش نے کہا کہ جب تک وائس چانسلرایم جگدیش کمارکونہیں ہٹادیاجاتا۔جب تک کوئی بات نہیں ہوگی اور وزارت بات کرنا چاہتی ہے تو یونیورسٹی کیمپس آئیں۔
دوسری جانب ، جے این یوطلبا یونین نے ٹویٹ کرکے پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگایا ہے۔جے این یوطلبا یونین نے کہا ، 'یہ شام کے 6 بجے کے بعد ہے۔ کیا پولیس وضاحت کرسکتی ہے کہ خواتین افسرکی موجودگی کے بغیر کچھ خواتین مظاہرین کو مبینہ طورپرغروب آفتاب کے بعد کیوں حراست میں لیاگیاہے؟ جبکہ اے این آئی کی ایک ویڈیو دیکھی جاسکتی ہے کہ خواتین پولیس اہلکار موقع پرموجود ہیں۔
طلبا 5 جنوری کو جے این یو میں ہونے والے تشدد کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کررہے ہیں۔ آج ، سیاسی جماعتوں نے طلباء کے ہمراہ دارالحکومت دہلی میں احتجاج کیا۔ طلبا کے مارچ کو منڈی ہاؤس سے ایچ آر ڈی وزارت کی طرف موڑدیاگیا۔ جسے شاستری بھون کے قریب روکا گیا۔ علاقے میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔ مظاہرے میں سی پی ایم رہنما سیتارام یچوری، پرکاش کرات ، برندا کرات ، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ اورجنتادل کے سابق لیڈرشرد یادو نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز لیکر منڈی ہاؤس سے جلوس نکالے۔ ان نعروں پر لکھا گیا تھا۔ 'نہیں سی اے اے ، این آر سی نہیں' ، 'یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہونے پر اے بی وی پی پر پابندی عائد کریں' ، 'تشدد کو ترک کریں' ، 'تعلیم بیچنے کی چیز نہیں'۔ اس احتجاج کے بیچ میں ، پولیس نے جے این یو طلباء اور سیول سوسائٹی کے نمائندوں کو ایچ آر ڈی کے عہدیداروں سے ملنے کے لئے کہا۔ ملاقات کے دوران عہدیداروں نے طلبا کے مطالبات قبول کرنے سے انکارکردیا۔ جس کے بعد طلبا نے راشٹرپتی بھون تک مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا۔