Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, January 13, 2020

ہندوستانی تاجروں نے ملائیشیا سے پام آئل کی خرید بند کر دی۔

ہندوستانی حکومت نے ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کی طرف سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی حکومت کے اقدامات اور نئے شہریت کے قانون پر شدید تنقید کے بعد گذشتہ ہفتے ملک کے درآمد کنندگان کو ہدایت کی تھی کہ وہ ملائیشیا سے ریفائینڈ پام آئل اور پامولین کی درآمد مکمل طور پر بند کر دیں جس پر اس ہفتے سے سختی کے ساتھ عمل درآمد کر لیا گیا ہے۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت۔/ذراٸع
============================
ملک کے ایک کلیدی ریفائنر نے خبر رساٸ ایجینسی راٸیٹر کو بتایا ہے کہ سرکاری طور پر پام آئل کی درآمد پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ تاہم حکومت کی ہدایات کی وجہ سے کوئی بھی درآمد کنندہ ملائیشیا سے پام آئل نہیں خرید رہا ہے۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ اب پام آئل ملائیشیا کی بجائے انڈونیشیا سے خریدا جا رہا ہے جس کے لئے ملائیشیا کے مقابلے میں زیادہ قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔
ہندوستان پام آئل درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور وہ ملائیشیا اور انڈونیشیا سے سالانہ 90 لاکھ ٹن پام آئل درآمد کرتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق بھارت نے 2019 کے دوران ملیشیا سے 44 لاکھ ٹن پام آئل درآمد کیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے بھارت میں پام آئل کی قیمت میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
ممبئی کے ایک درآمد کنندہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ضرورت کا تمام پام آئل ملائیشیا سے درآمد کرتا ہے۔ تاہم حکومت نے اسے وارننگ دی ہے کہ اگر بندگاہ پر پہنچنے کے بعد پام آئل کو روک لیا گیا تو وہ حکومت سے کسی مدد یا رعایت کی توقع نہ رکھے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے ملائیشیا سے پام آئل کی درآمد پر مکمل پابندی کے بارے میں کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا ہے اور وزارت تجارت کی جانب سے میڈیا کی طرف سے رابطوں کے باوجود کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ ادھر ملائیشیا کی پرائمری انڈسٹریز کے وزیر ٹیریسا کوک نے بھی اس بارے میں کوئی بیان دینے سے گریز کیا ہے۔
انڈین سرکاری ذرائع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی قوم پرست حکومت نے یہ اقدام ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کی طرف سے کشمیر میں بھارتی پالیسیوں اور بھارت کے نئے شہریت کے قانون پر شدید تنقید کے بعد اٹھایا ہے۔ مہاتیر محمد نے گذشتہ برس اکتوبر میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت نے مسلم اکثریت کے علاقے جموں و کشمیر پر حملہ کر دیا ہے۔ انہوں نے گذشتہ ماہ بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت کے شہریت سے متعلق نئے قانون سے ملک میں بدامنی کی فضا پیدا ہوئی ہے اور یہ اقدام بھارت کے سیکولر تشخص کی نفی کرتا ہے۔
ہندوستانی درآمدکنندگان کو ملائیشیا سے آنے والا پام آئل انڈونیشیا سے درآمد کرنے پر دس ڈالر فی ٹن زیادہ قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے