Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, January 14, 2020

بی جے پی کی مرکزی حکومت کے وزیر بھی غریبوں کے فلیٹ کے نام پر گھوٹالہ میں ملوث::::::سنجے سنگھ

نئی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع۔
============================
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر  و اتر پردیش کے پربھاری سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کے رہنما اور مرکزی وزیر ہردیپ پوری جی اور ڈی ڈی اے عہدیداروں نے فلیٹوں کے نام پر کروڑوں کے بے نقاب ہونے کے بعد جس طرح سے رد عمل ظاہر کیا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ گھوٹالہ بہت بڑے پیمانے پر ہے۔سنجے سنگھ نے کہا کہ میں یہ بھی اس لئے کہہ رہا ہوں کیونکہ معزز مرکزی وزیر ہردیپ پوری نے کہا کہ مجھے ان 772 فلیٹوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے اور جو الزامات عائد کیے جارہے ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ ہردیپ پوری جی مرکزی وزیر کی حیثیت سے بھی ملک اور دہلی کے لوگوں کے سامنے جھوٹ بول ریے ہیں۔ ڈی ڈی اے فلیٹس الاٹ کیے جانے والوں کے ذریعہ بھیجے گئے قانونی نوٹس کی کاپی دکھاتے ہوئے سنجے سنگھ نے بتایا کہ درخواست گزاروں نے یہ نوٹس 13 جولائی 2019 کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ، وزیر اعظم آفس ، شہری ترقیاتی وزیر کے دفتر اور بہت سارے لوگوں کو دیا تھا اور کئی ڈیپارٹمنٹس کو بھیجا تھا۔ 
سنجے سنگھ نے کہا کہ جب اس نوٹس میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ اسے ہردیپ پوری کے دفتر بھیجا گیا تھا ، تو پھر ہردیپ پوری جی جھوٹ کیوں بول رہے ہیں؟ یہ اس اسکینڈل کے شبہے کی سوئی اور پختہ ہوتی ہے اور یہ ثابت ہوتا ہے کہ دال میں کالا نہیں بلکہ پوری دال ہی کالی ہے۔ سنجے سنگھ نے بتایا کہ اس خط کے ذریعے درخواست دہندگان نے ڈی ڈی اے کو بھی آگاہ کیا تھا۔ ڈی ڈی اے کہہ رہا ہے کہ یہ فلیٹ ڈی ایل ایف نے بنائے تھے ، اس کا ڈی ڈی اے سے کوئی لینا دینا نہیں ، جو ایک کورا اور سفید جھوٹ ہے۔ اگر ڈی ڈی اے جھوٹ بولتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت میں بیٹھے ڈی ڈی اے اور کابینہ کے لوگ بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ اپنا پیسہ بچانے کے لئے ، حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ ہم نے تخمینہ شدہ رقم 690000 بتائی تھی۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ تخمینہ لاگت 690000 سے بڑھ کر 700000 ہوسکتی ہے ، 7.5 لاکھ ہوسکتی ہے ، لیکن یہ 19 لاکھ روپے یعنی 3 گنا زیادہ کیسے ہوسکتی ہے؟ اسی طرح ، فلیٹوں کے لئے جو 1100000 روپے کے زمرے میں تھے ، 2500000 کا ڈیمانڈ نوٹ کیوں بھیجا گیا؟ سنجے سنگھ نے ڈی ڈی اے کے ذریعہ ڈی ایل ایف سے فلیٹوں کی خریداری کے کاغذات دکھاتے ہوئے کہا کہ ان کاغذات میں یہ واضح طور پر نظر آتا ہے ، کہ آپ نے ڈی ایل ایف سے فلیٹ خریدے ہیں ، آپ کس بنیاد پر کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے ؟ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 690000 میں ای ڈبلیو ایس کیٹیگری کے لوگوں کے لئے مختص کیے جانے والے فلیٹ 822000 میں خریدے گئے تھے ، اور جو 1100000 میں مختص کیے جانے تھے وہ 998000 میں خریدے گئے تھے۔ یہاں بی جے پی حکومت کی چوری بھی پکڑی گئی۔ آپ ڈی ایل ایف سے 1922000 میں 822000 میں خریدا ہوا فلیٹ کس طرح بیچ سکتے ہیں؟ اور 998000 میں خریدے گئے فلیٹ کے لئے ، کوئی درخواست دہندگان سے 2500000 روپے کیسے مانگ سکتے ہیں؟ آپ عوام سے فلیٹ کی تین گنا قیمت لے رہے ہیں اور یہ وضاحت دے رہے ہیں کہ پرانی لاگت کا تخمینہ رقم ہے۔