Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 26, 2020

دہلی فسادات میں اب تک22 ہلاکتیں، نریندر مودی کی شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل

دارالحکومت نئی دہلی میں اتوار سے جاری احتجاج اور ہنگاموں کے دوران اب تک ہلاکتوں کی تعداد 22 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 150 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی نے شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /26 فروری 2020.
============================
دہلی کے شمالی مسلم اکثریتی علاقوں میں صورتِ حال بدستور کشیدہ ہے جہاں پولیس اور نیم فوجی دستے تعینات ہیں۔ میڈیا کے مطابق فسادات کے دوران 21 افراد کی ہلاکت گورو بہادر اسپتال میں جب کہ ایک ہلاکت لوک نایک جے پرکاش اسپتال میں رپورٹ ہوئی ہے۔
ہنگاموں، جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد واقعات میں 20 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد وزیرِ اعظم نریندر مودی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پر امن رہیں۔
اپنے ایک ٹوئٹ میں نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے دہلی کے مختلف علاقوں میں صورتِ حال کا جائزہ لیا ہے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے حالات کو معمول پر لانے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے موجود ہیں۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی کی اپیل کے برعکس نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے شہر کی صورتِ حال کو سنگین قرار دیا ہے۔
بدھ کو انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود پولیس صورتِ حال کو قابو کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر کرفیو نافذ کرتے ہوئے فوج طلب کی جانی چاہیے۔ اس حوالے سے وہ وزیرِ داخلہ امت شاہ سے تحریری درخواست کر رہے ہیں۔
واضح ہو کہ پیر کو نئی دہلی میں شہریت قانون کے حامی اور مخالفین کے درمیان لگ بھگ سات گھنٹے تک جھڑپیں ہوئی تھیں جس کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہیں۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے شورش زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور پولیس کے اعلیٰ افسران سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے مسلم اکثریتی علاقے جعفر آباد، موج پور، سلام پور اور گوکلپور چوک کا دورہ کیا اور امن و امان کی صورتِ حال کا جائزہ لیا۔
نئی دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں کشیدہ صورتِ حال کے پیش نظر بدھ کو ہونے والے میٹرک اور انٹر کے تمام پرچے ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ دہلی حکومت نے تمام نجی اسکولوں کو بند رکھنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔
شورش زدہ علاقوں میں پہلے ہی دفعہ 144 نافذ ہے اور کسی بھی بڑے اجتماع پر پابندی ہے۔ تاہم دہلی پولیس نے کرفیو کے نفاذ کی تردید کی ہے۔
۔