Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 26, 2020

نتیش کمار کا بڑا اعلان ، بہار میں این آر سی نہیں ہوگا نافذ ، 2010 کے فارمیٹ پر ہوگا این پی آر

اسمبلی میں این پی آر اور این آر سی کے تعلق سے ہوئے فیصلہ کا کریڈیٹ اپنے نام کرانے کی بھی ہوڑ مچ گئی ہے ۔

 بہار سرکار کے بجٹ اجلاس میں حذب اختلاف نے این پی آر و سی اے اے کے خلاف نتیش حکومت پر سخت حملہ کیا ۔ اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے این پی آر اور این آر سی کے خلاف نتیش کمار سے سوال کیا اور اسمبلی میں اس کے خلاف قرار داد منظور کرنے کی اپیل کی ۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ این پی آر میں اضافی سوال شامل کرنے کے سبب لوگوں کی پریشانی بڑھے گی ، اس لئے حکومت اس بات کو قبول کرتی ہے کہ این پی آر پرانے فارمیٹ پر کیا جائےگا ۔ وزیر اعلیٰ کے بیان کے بعد بی جے پی لیڈر و ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی نے بھی واضح کیا کہ جو بات وزیر اعلیٰ کہہ رہے ہیں ، این ڈی اے اس کے ساتھ کھڑی ہے ۔ سشیل کمار مودی کے مطابق این پی آر 2010 کے مطابق ہی کیا جائے گا ۔
اپوزیشن نے اس کے خلاف اسمبلی میں قرار داد منظور کرنے کا مدّعا اٹھایا۔ آر جے ڈی کے سینئر لیڈرعبدالباری صدیقی نے این پی آر کے ساتھ این آر سی کو جوڑنے کی مانگ وزیر اعلیٰ سے کی ۔ اپوزیشن کے مطالبہ اور حکومت کے اقدامات سے ایسا لگا کہ حکومت اپوزیشن کے  مطالبہ کا انتظار کررہی تھی ۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے فوری طور پر اقدامات کرتے ہوئے اسمبلی میں این پی آر کو پرانے فارمیٹ پر کرنے اور این آر سی کو لاگو نہیں کرنے کا بہار اسمبلی میں اتفاق رائے سے قرار داد منظور کرلیا ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کی این آر سی لاگو کرنے کا کوئی سوال نہیں ہے۔ ان کے مطابق این آر سی سے عام لوگوں کی پریشانیاں بڑھیں گی 
ادھر اسمبلی میں این پی آر اور این آر سی کے تعلق سے ہوئے فیصلہ کا کریڈیٹ اپنے نام کرانے کی بھی ہوڑ مچ گئی ۔ جے ڈی یو ایم ایل سی مولانا غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ نتیش کمار نے یہ تاریخی کام کیا ہے ، جس کی ستائش پورا بہار کرے گا ۔ وہیں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا ۔ حکومت اپوزیشن کے دباؤ میں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئی اور لالو پرساد کے ڈر سے اس کے خلاف قرار داد منظور کیا ۔ ہم نے پہلے یہ اعلان کیا تھا کہ کسی بھی قیمت پر بہار میں این آر سی لاگو نہیں ہونے دیں گے ۔ تیجسوی نے خوش ہوکر احتجاج کررہے لوگوں کو مبارک باد بھی دے ڈالی ۔
اب بڑا سوال یہ ہے کہ کیا احتجاج کررہے لوگ بھی برسر اقتدار پارٹی اور اپوزیشن سے خوش ہیں۔ خیال رہے کہ بہار میں سینکڑوں جگہوں پر اس سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ خود پٹنہ میں کئی مقامات پر خواتین کا احتجاج جاری ہے ۔ جب احتجاج کررہے لوگوں سے تازہ معاملہ پر سوال کیا گیا تو انہوں نے صاف کیا کہ یہ معاملہ مرکزی حکومت سے وابستہ ہے اور قانونی نظر سے دیکھا جائے تو ریاستی اور مرکزی حکومت میں کسی بات پر تنازع ہو ، تو ریاستی حکومت کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑتا ہے۔ ان کے مطابق یہ صحیح ہے کہ ہمیں کامیابی ملی ہے ، لیکن منزل ابھی بہت دور ہے ۔