Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 14, 2020

ضمانت ملنے کے 4 دن بعد ڈاکٹر کفیل خان پر یوگی حکومت نے لگایا این ایس اے۔

 ڈاکٹر کفیل خان پر گزشتہ سال 12 دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے کے دوران بھڑکاؤ بیان دینے کا الزام ہے۔

لکھنؤ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت / ذراٸع /14 فروری 2020.
==============================
: شیریت ترمیمی قانون کے خلاف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھڑکاؤ بیان دینے کے الزام میں گورکھپور ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف یوپی حکومت نے نیشنل سکیورٹی ایکٹ (NSA) کے تحت کارروائی کی ہے۔ پیر کو کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد کفیل خان ضمانت پر رہا ہونے والے تھے لیکن (NSA) کے تحت ان کی مشکلیں اور بڑھ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر کفیل خان پر گزشتہ سال 12 دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے کے دوران بھڑکاؤ بیان دینے کا الزام ہے۔ یوپی اسپیشل فورس (UP ASTF نے کفیل خان کو 29 جنوری کو ممبئی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد ڈاکٹر کفیل خان کو علی گڑھ لایا گیا تھا۔ علی گڑھ جیل میں کچھ منٹ گزارنے کے بعد انہیں ایمرجنسی متھرا جیل ٹرانسفر کردیا گیا۔ بعد میں پیر کو علی گڑھ مسلم کے علی گڑھ کے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے انہیں ضمانت دے دی تھی۔
پولیس کی جانب ست درج مقدمے میں کیا گیا کہ اے ایم یو میں اپنے بیان میں ڈاکٹر کفیل خان نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ موٹا بھائی سب کو ہندو اور مسلمان بننے کی سیکھ دت رہے ہیں۔ انسان بننے کہ نہیں۔ ساتھ ہی کفیل نے کہا تھا کہ سی اے اے کے خلاف جدوجہد ہمارت وجود کی لڑائی ہے۔