Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 28, 2020

مسلمانوں کو تعلیم میں 5 فیصد ریزرویشن دے گی مہاراشٹر حکومت، نواب ملک کا اعلان

مہاراشٹر میں 2014 اسمبلی انتخابات سےقبل ماہ جون میں اس وقت کی کانگریس - این سی پی اتحادی حکومت نےمسلمانوں کےلئے5 فیصد ریزرویشن دیئے جانےکا نظم کیا تھا۔

ممبئی: مہاراشٹر /صداٸے وقت /ذراٸع /٢٨ فروری ٢٠٢٠۔
==============================
مہاراشٹر میں شیو سینا کی قیادت والی مہاراشٹر وکاس اگھاڑی ریاست میں تعلیم میں مسلمانوں کو ریزرویشن دے سکتی ہے۔ اس کا اعلان نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے لیڈر نواب ملک نے کیا۔ جمعہ کو قانون ساز کونسل میں انہوں نےکہا کہ مسلم طبقےکو ریزرویشن دیا جائےگا۔ نواب ملک نےکہا کہ اس کےلئےحکومت آرڈیننس لائےگی۔ ریاستی حکومت میں اقلیتی امورکے وزیر نواب ملک نےکہا کہ گزشتہ حکومت (بی جےپی) نے تعلیم میں مسلمانوں کو پانچ فیصد ریزرویشن نہیں دیا تھا۔ یہ حکومت ایسا کرے گی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق، مہاراشٹر میں اسمبلی کا بجٹ سیشن ختم ہونے سےقبل مسلمانوں کو تعلیم میں پانچ فیصد ریزرویشن دے دیا جائےگا۔ بتایا گیا ہےکہ گزشتہ حکومت میں عدالت کا فیصلہ ہونےکے بعد بھی بی جے پی آرڈیننس نہیں لائی تھی۔ انہوں نےکہا کہ نوکری میں ریزرویشن کو لے کرقانونی صلاح ومشورہ لیا جارہا ہے اورجلد ہی اس پرفیصلہ لیا جائےگا۔
کانگریس کی طرف سے رکن اسمبلی ذیشان صدیقی نے حکومت کے اس فیصلےکو صحیح بتایا ہے اورکہا کہ اس سے نوجوانوں کے اندر تعلیم اچھی مل سکےگی۔ ساتھ ہی انہیں آگے روزگارکے مواقع بھی صحیح طریقے سے مل سکیں گے۔ اس فیصلے کےبعد بی جے پی کی طرف سے رام کدم نے واضح طور پرکہا کہ مذہب کے نام پر ریزرویشن نہیں دیا جاسکتا۔ یہ اعلان صرف مہاوکاس اگھاڑی کا سیاسی اسٹنٹ ہے۔ وہیں دوسری طرف اس معاملے پر شیو سینا کے ردعمل کا انتظارکیا جارہاتھا کہ نواب ملک کے اس اعلان کےبعد شیو سینا کا کیا رخ ہوگا۔ شیو سینا کا رخ واضح کرنےکےلئے وزیر انل پرب سامنے آئے اور انہوں نےکہا کہ جو بھی فیصلہ لیا گیا ہے اور مسلم ریزرویشن کے ضمن میں جوبھی اعلان کیا گیا ہے، وہ مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کا فیصلہ ہے اور اس میں شیو سینا ساتھ میں ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں 2014 میں ہوئے اسمبلی انتخابات سے قبل ماہ جون میں ریاست کی اس وقت کی کانگریس - این سی پی حکومت نے مسلمانوں کے لئے پانچ فیصد ریزرویشن کا نظم کیا تھا اور اس سے متعلق آرڈیننس بھی جاری کیا تھا۔ اس سے پہلے این سی پی سربراہ شرد پوار نے بھی ایک تقریب کے دوران اقلیتوں کی تعریف کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں نے ریاستی الیکشن میں بی جے پی کے لئے ووٹ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی طبقے کے اراکین جب کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو یہ کسی پارٹی کی شکست یقینی بنانے کے لئے ہوتا ہے، لیکن اب کچھ کرنے کی ہماری باری ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی نے اس پر زوردیا تھا کہ ریاستی حکومت میں اقلیتی امورکا محکمہ فلاح وبہبود کے لئے ان کی پارٹی کو دیا جانا چاہئے۔