Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 28, 2020

لدھیانہ شاہین باغ میں دہلی فسادات کے خلاف مزمتی تجویزپاس کی گئی

لدھیانہ ..پنجاب /مستقیم( صداٸے وقت۔/28فروری2020).
==============================
مقامی شاہین باغ احتجاج کے سترویں دن بہت بڑی تعداد میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہوئے نیز دہلی میں ہوئے منظم فسادات کی مزمت کرتے ہوئے آج تمام لوگوں نے ایک مزمتی تجویز پاس کرتے ہوئے بھارت کے راشٹرپتی جناب شری رام ناتھ کوند کے نام میمورنڈم ارسال کیا کہ دہلی پولیس کی جگہ سینا پولیس لگائی جائے تاکہ وہاں مکمل امن ہو سکے،
اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان رحمانی لدھیانوی نے کہا کہ اہل اقتدار کے غلط فیصلوں کے خلاف احتجاج کرنا جمہوریت کا اہم حصہ ہے لیکن جنرل ڈائر کی سوچ رکھنے والے لوگ پر امن احتجاجوں میں بد امنی پھیلا کر سچائی کا گلا دبانا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ آج جو اقتدار میں ہیں وہ جب اپوزیشن میں تھے تو احتجاج جائز تھے اور آج وہی احتجاج دیش دروح بن گئے ہیں کیا، نائب شاہی امام نے کہا کہ بھارت ہی نہیں دنیا بھر کی تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ اہل اقتدار نے ہمیشہ ہی حق ک عوام کو دبانے کیلئے سازشیں کی ہیں اور طاقت کا استعمال کیا لیکن ہمیشہ فتح سچائی کی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ دہلی کی پولیس نے دنگائیوں کا ساتھ دیکر تاریخ کے دامن کو سیاہ کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں نفرت پھلانے والوں کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دینگے، اس موقعہ پر ساقہ پرنسپل ناہر سنگھ نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ باھرت کی ایکتا اور اکھنڈتا کو کوئی توڑ نہیں سکتا انہوں نے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی بناتے وقت مودی سرکار کی نیت میں کھوٹ صاف نظر رہا ہے اگر حکومت کی نیت پاک ہوتی تو وہ اپنی ہی عوام سے ٹکرانے کی بجائے بات چیت کا راستہ نکالتی، انہوں نے کہا کہ یہ اندولن نہ کسی مذہب کا ہے اور نہ ہی کسی پاٹی کا ہے یہ جن اندولن ہے جسکا مقصد اپنے دیش کے آئین کو بچانا ہے،قابل ذکر ہیکہ آج شاہین باغ میں تاج پور روڑ بھولا کالونی سے محمد یوسف، محمد شرافت، مستقیم سلمانی، اور ساجد بھائی کی قیادت میں خواتین کے تین بڑے قافلے پہنچے،نیز مظاہرین کو محمد اشرف رضاء، ناہر سنگھ، سکھ آرگنائزشین سے بلجندر سنگھ،عافرین عباسی،قاری منصور، محمد اشرف گلابی باغ نے بھی خطاب کیا