Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 17, 2020

شاہین باغ احتجاج۔۔سابق انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ ،ایڈوکیٹ سنجے ہیگڑے اور ایڈووکیٹ سادھنا رام چندرن کو مظاہرین سے بات چیت کر نے کی ذمہ داری.

نٸی دہلی /صداٸے وقت/ ذراٸع /17 فروری 2020.
==============================
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 65 دنوں سے زیادہ سے احتجاج کر رہے شاہین باغ کے لوگوں کے ذریعہ سریتا وہار - کالندی کنج شاہراہ بند کئے جانے کو لے کر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی ۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے تین لوگوں کو انٹرلوکیٹر یعنی ثالث کا کردار ادا کرنے کی ذمہ داری دی ۔ سابق انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ کے علاوہ سینئر وکیل سنجے ہیگڑے اور ایڈووکیٹ کیٹ سادھنا رام چندرن کو شاہین باغ کے مظاہرین کے ساتھ بات چیت کرنے اور مسئلے کا حل نکالنے کیلئے کہا گیا ہے ۔
ادھر سپریم کورٹ کے اس تازہ قدم پر شاہین باغ مظاہرین میں شامل اور رضاکار سونو وارثی اورشعیب جامعی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان کے احتجاج کرنے کے حق کو تسلیم کیا ، لیکن خاص طور سے وہ اس بات کو لے کر زیادہ خوش ہیں کہ اب بات چیت اور مذاکرات ہوں گے ، کیوں کہ اتنا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی اب تک مرکزی حکومت کی طرف سے بات چیت کی شروعات نہیں کی گئی تھی ۔
خیال رہے کہ قبل ازیں سپریم کورٹ نے گزشتہ دو مہینوں سے زیادہ کے وقت سے شاہراہ کے بند ہونے پر فکرمندی کا اظہار کیا ، لیکن اپنے فیصلہ میں میں احتجاج کرنے والے لوگوں کے احتجاج برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ شاہین باغ کے لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کہاں پر احتجاج کرنا چاہتے ہیں ۔  اس کیس کی سماعت جسٹس سنجے کوشل ، جسٹس کے ایم جوزف کی بینچ کر رہی ہے۔  عدالت نے کہا ہے کہ جمہوریت میں احتجاج کے نام پر سڑک بند نہیں کی جا سکتی ۔ اب اگلے پیر 24 فروری کو اس مسئلے پر سماعت ہوگی ۔
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ہماری تشویش یہ ہے کہ اگر سب سڑک پر احتجاج کرنے لگے اور راستہ بند کر دیں تو کیا ہوگا؟ ۔ سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کمشنر سے بھی کہا ہے کہ وہ اس معاملہ میں حلف نامہ داخل کریں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ پچھلے 64 دنوں سے احتجاج جاری ہے ، لیکن آپ انہیں دور نہیں کرسکے ۔ عدالت نے دہلی حکومت ، دہلی پولیس اور مرکزی حکومت سے مظاہرین کو ہٹانے کے آپشن پر بات چیت کرنے کیلئے کہا ۔