Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 3, 2020

شاہین باغ کا احتجاجی دھرنا جلد ہی ختم ہو جائےگا، وشوہندو پریشدکی دھمکی۔

وشو ہندو پریشد کےصدر وشنو سدا شیو کوکجے نے دعویٰ کیا ہےکہ شہریت ترمیمی قانون مخالف تحریک خود بخود ختم ہو جائےگی اور شہریت قانون کے خلاف چلائی جانے والی تحریک بے بنیاد اورگمراہ کن ہے۔

الہ آباد ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع۔٣ فروری ٢٠٢٠۔
==============================
شہریت قانون کے خلاف ملک بھر میں چل رہی احتجاجی تحریک کے بارے میں وشو ہندو پریشد نے بڑا بیان دیا ہے۔ وشو ہندو پریشدکےصدر وشنو سدا شیو کوکجے نے دعویٰ کیا ہےکہ شہریت ترمیمی قانون مخالف تحریک خود بخود ختم ہو جائےگی۔ الہ آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وشنو سداشیو کوکجےنےکہا کہ شہریت قانون کے خلاف چلائی جانے والی تحریک بے بنیاد اورگمراہ کن ہے۔ اس لئے یہ تحریک ایک دن اپنے آپ ختم ہو جائےگی۔ وشنو سدا شیو کوکجے نےکہا کہ شہریت ترمیمی قانون سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ ایسےمیں سبھی فریق کو سپریم کورٹ کے فیصلےکا انتظارکرنا چاہئے۔
وشو ہندو پریشدکےصدر سدا شیو کوکجےنے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ شہریت قانون کے حق میں آئے، یا اس کےخلاف۔ فیصلہ آنےکے بعد سبھی فریق سپریم کورٹ کے فیصلےکو قبول کریں گے۔ اس طرح شہریت ترمیمی قانون کےخلاف چلائی جانے والی تحریک کا خاتمہ بھی ہو جائےگا۔ سدا شیو کوکجے نے اپو زیشن پارٹیوں پر الزام لگایا کہ مسلم خواتین کو ایک سازش کے تحت ورغلاکر سڑکوں پرلایا گیا ہے۔ تحریک میں شامل بیشتر خواتین خود نہیں جانتیں کہ وہ کیا کر رہی ہیں۔
وشو ہندو پریشدکےصدر سدا شیو کوکجے نے اپو زیشن پارٹیوں پرالزام لگایا کہ مسلم خواتین کو ایک سازش کے تحت ورغلاکر سڑکوں پرلایا گیا ہے۔
وی ایچ پی صدر کوکجے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت شہریت ترمیمی قانون بہت سوچ سمجھ کرلائی ہے۔ انہوں نےکہا کہ اس قانون  کےذریعےکسی کو شہریت سے محروم نہیں کیا جائےگا بلکہ اس قانون کےتحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے غیر مسلم اقلیتوں کو شہریت دینےکا بندوبست کیا گیا، لیکن اپوزیشن کی پارٹیوں نے مسلم خواتین کو گمراہ کرکے ان کو سڑکوں پرلاکر بٹھا دیا ہے۔ وی اچ پی صدر نے اس بات کو بھی  تسلیم کیا کہ شہریت قانون کے خلاف مسلم خواتین میں سیاسی بیداری دیکھنےکو ملی ہے۔ پہلی بار مسلم خواتین سڑکوں پرنکلی ہیں، لیکن مسلم خواتین کو یہ بات بھی سمجھنی چاہئےکہ ان کو کس طرح کی تحریک شامل ہونا ہے۔ وی ایچ پی صدر وشنو سدا شیو کوکجے نے امید ظاہرکی کہ مسلم خواتین کو بہت جلد اس بات کا ادراک ہو جائےگا کہ شہریت قانون کے خلاف تحریک بالکل بے معنی ہے۔