Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 11, 2020

عام آدمی پارٹی کے پانچوں مسلم اراکین اسمبلی کامیاب،

عام آدمی پارٹی کے پانچوں مسلم امیدوار اوکھلا سےامانت اللہ خان، بلی ماران سے عمران حسین، مٹیا محل سے شعب اقبال، مصطفیٰ آباد سے حاجی محمد یونس اور سیلم پور سے عبدالرحمان کامیاب ہوئے ہیں۔ پانچوں اراکین نے بی جے پی امیدوار کو شکست دی ہے۔

نئی دہلی۔۔/صداٸے وقت /ذراٸع /١١ فروری ٢٠٢٠۔
==============================
 دہلی اسمبلی انتخابات 2020 کے نتائج کے ابتدائی رجحانات اب ہارجیت میں بدلنےلگے ہیں۔ عام آدمی پارٹی اب تیسری بار دہلی میں حکومت بنانےجارہی ہے اور اروند کیجریوال تیسری بار دہلی کے وزیراعلیٰ بنیں گے۔ عام آدمی پارٹی 60 سے زائد سیٹوں کےساتھ ایک بار پھر بڑی کامیابی حاصل کررہی ہےجبکہ بی جے پی کے تمام دعوے غلط ثابت ہوئے ہیں اور وہ 10 سیٹوں کے اندر سمٹ گئی ہے جبکہ کانگریس کا کھاتہ بھی نہیں کھلا ہے۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں ایک بار پھر اسمبلی میں 5 مسلم اراکین ہوں گے۔ کیونکہ عام آدمی پارٹی کے پانچوں مسلم امیدوارکامیاب ہوگئےہیں۔ جبکہ گزشتہ اسمبلی الیکشن کے بعد اسمبلی میں صرف 4 اراکین پہنچے تھے۔
 مصطفیٰ آباد اسمبلی حلقہ سےکانگریس اور عام آدمی پارٹی میں ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے بی جے پی کےجگدیش پردھان نےجیت حاصل کی تھی۔ انہوں نےکانگریس کے سابق رکن اسمبلی حسن احمدکو تقریباً ڈھائی ہزار ووٹوں سے شکست دی تھی۔ عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے 5 مسلم اراکین اسمبلی میں اوکھلا سے امانت اللہ خان، مٹیا محل سے شعیب اقبال، بلیماران سے عمران حسین، مصطفیٰ آباد سےحاجی محمد یونس اورسیلم پور سےعبدالرحمان شامل ہیں۔
اوکھلا اسمبلی حلقہ سے امانت اللہ خان نےایک بار پھرجیت حاصل کی ہے۔ وہ اوکھلا کے رکن اسمبلی کے ساتھ دہلی وقف بورڈ کےچیئرمین بھی ہیں۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار چودھری برہم سنگھ کو بڑی شکست دی ہے۔ جبکہ کانگریس امیدوار پرویز ہاشمی کی ضمانت بھی نہیں بچی ہے۔ امانت اللہ خان عام آدمی پارٹی کا مسلم چہرہ ہیں۔ وہ مسلم مسائل پرکھل کر اپنی رائےکا اظہار کرتے ہیں اور پورے ملک میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے ظلم وتشدد پر پارٹی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ خاص طور پر موب لنچنگ کا شکار ہونے والے مسلم نوجوانوں کے لئے وقف بورڈ کے دروازے کھول دیئے ہیں اور ان کے لئے مسیحا بن کر سامنے آئے ہیں۔
امانت اللہ خان شہریت ترمیمی قانون کو لے کر احتجاج بھی کرچکے ہیں، لیکن الیکشن کے پیش نظرانہوں نے اس سے دوری اختیار کرلی تھی۔ انہوں نےگزشتہ اسمبلی الیکشن میں بھی چودھری برہم سنگھ کو ہرایا تھا۔ امانت اللہ خان بنیادی طور پر اترپردیش کے میرٹھ ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔ امانت اللہ خان جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بھی طالب علم رہے ہیں۔
مٹیا محل سے شعیب اقبال نے بی جے پی امیدوار رویندرگپتا کو بڑے فرق سے ہرایا جبکہ کانگریس امیدوار مرزا جاوید علی کی ضمانت ضبط ہوگئی۔ شعیب اقبال مسلسل پانچ بارمٹیا محل کی نمائندگی کرچکے ہیں، لیکن گزشتہ انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہیں عام آدمی پارٹی کے عاصم احمد خان نے شکست دی تھی۔ شعیب اقبال نے 2015 اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ٹکٹ پر قسمت آزمائی کی تھی۔ شعیب اقبال کا ریکارڈ رہا ہےکہ وہ ہراسمبلی انتخابات میں پارٹی تبدیل کرلیتےہیں۔ عام آدمی پارٹی نے الیکشن سے عین قبل شعیب اقبال کو پارٹی میں شامل کرکے امیدوار بنایا تھا اور عاصم احمد خان کا ٹکٹ کاٹ دیا تھا۔
عمران حسین نےبلیماران اسمبلی حلقہ سے جیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار لتا کو بڑے فرق سے شکست دی ہے۔ جبکہ کانگریس امیدوار اورسینئر لیڈر ہارون یوسف کو دوسری بارشکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دونوں بار انہیں عمران حسین سے شکست ملی ہے۔ ہارون یوسف 2015 تک مسلسل پانچ بار بلیماران اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔ وہ شیلا حکومت میں وزیر رہے ہیں اور ان کا شمار کانگریس کےسینئرلیڈروں میں ہوتا ہے۔ وہ دہلی کےکارگزار صدر بھی رہے ہیں اور کانگریس میں مسلم چہرے کے طور پر اثر رکھتے ہیں۔
مصطفیٰ آباد سے حاجی محمد یونس نے بی جے پی کے جگدیش پردھان کو شکست دی ہے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں جگدیش پردھان نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ حاجی محمد یونس تیسرے نمبر پر رہے تھے۔ عام آدمی پارٹی کےاقلیتی سیل کےلیڈرحاجی محمد یونس پارٹی کےلئے سرگرم رہے ہیں۔ پارٹی نے ان پر دوبارہ بھروسہ جتایا اور وہ اس بار جیت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ وہیں سیلم پور سے بھی موجودہ رکن اسمبلی حاجی اشراق خان کا ٹکٹ کاٹ کر عبدالرحمان پربھروسہ جتایا تھا، وہ بھی جیت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ عبدالرحمان نےبی جے پی امیدوار کوشل کمار مشرا کو شکست دی جبکہ کانگریس امیدوار چودھری متین احمد کو دوسری بار شکست کا سامنا کرنا پڑا اور وہ تیسرے نمبر پر رہے۔