Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 11, 2020

دہلی کی وہ چھ سیٹیں ، جہاں مسلمانوں نے عام آدمی پارٹی کو دلائی بڑی جیت۔

مصطفی آباد ، سیلم پور ، بلی ماران ، مٹیا محل ، اوکھلا اور بابر پور ، یہ ایسے چھ اسمبلی حلقے ہیں ، جہاں مسلمانوں کی تعداد کل آبادی کی 35 فیصد سے بھی زیادہ ہے ۔ کسی سیٹ پر تو ووٹوں کا یہ فیصد 50 سے بھی زیادہ ہے 
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /تجزیہ۔
=============================
۔دہلی اسمبلی انتخابات میں شہریت ترمیمی قانون ، نیشنل رجسٹر آف سٹیزن ( این آر سی ) اور شاہین باغ خواہ ایشو بنے ہوں یا نہیں ، لیکن چھ اسمبلی سیٹیں ایسی ہیں ، جہاں مسلم ووٹروں نے عام آدمی پارٹی کو بڑی جیت جیت دلائی ہے ۔ تاہم ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ان چھ سیٹوں پر دوسرے نمبر پر کانگریس پارٹی نہیں ، بلکہ بی جے پی رہی ۔ یہ سبھی وہ سیٹیں ہیں ، جہاں مسلم ووٹروں کی آبادی 35 فیصدی سے زیادہ ہے ۔
مصطفی آباد ، سیلم پور ، بلی ماران ، مٹیا محل ، اوکھلا اور بابر پور ، یہ ایسے چھ اسمبلی حلقے ہیں ، جہاں مسلمانوں کی تعداد کل آبادی کی 35 فیصد سے بھی زیادہ ہے ۔ کسی سیٹ پر تو ووٹوں کا یہ فیصد 50 سے بھی زیادہ ہے ۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق یہاں دیکھیں کس کو کتنے ووٹ ملے ؟
....................................................

مصطفی آباد : عام آدمی پارٹی کو 98681 ووٹ ، بی جے پی کو 77845 ووٹ ۔

سیلم پور : عام آدمی پارٹی کو 72611 ووٹ ، بی جے پی کو35619 ووٹ ۔

بلی ماران : عام آدمی پارٹی کو 65612 ووٹ ، بی جے پی کو 29434 ووٹ ۔
مٹیا محل : عام آدمی پارٹی کو 67250 ووٹ ۔ بی جے پی کو 17024 ووٹ

اوکھلا : عام آدمی پارٹی کو 128018 ووٹ ، بی جے پی کو 57343  ووٹ

بابر پور : عام آدمی پارٹی کو 84587 ووٹ ، بی جے پی کو 51323 ووٹ ۔

خیال رہے کہ سال 2015 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں بھی عام آدمی پارٹی کے امانت اللہ خان نے اوکھلا سیٹ پر بی جے پی کے امیدوار کو 64532 ووٹ سے ہرایا تھا ۔ 2015 میں اس سیٹ پر عام آدمی پارٹی کا ووٹ شیئر 62.57 فیصد تھا ۔ امانت اللہ خان کو 104271 ووٹ ملے تھے جبکہ بی جے پی امیدوار کو 39739 ووٹ ملے تھے ۔