Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, February 15, 2020

اترپردیش میں سال رواں بورڈ امتحانات میں بڑے پیمانے پر مسلم طالبات نے شرکت سے کیا انکار۔۔

سی اے اے مخالف تحریک میں شامل بچیوں نے یوپی بورڈ کے ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں شریک ہونے سے صاف انکار کر دیا ہے ۔
لکھنٶ۔۔اتر پردیش/صداٸے وقت / ذراٸع۔
==============================
اترپردیش میں بورڈ کے امتحانات 18 فروری سے شروع ہو رہے ہیں ۔ لیکن شہریت ترمیمی قانون مخالف تحریک میں شامل بچیوں نے امتحانات میں بیٹھنے سے صاف انکار کردیا ہے۔ اس صورت حال سے یوپی بورڈ کے امتحانات میں بڑے پیمانے پر مسلم بچیوں کے ڈراپ آوٹ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ بچیوں کے ساتھ ساتھ احتجاج میں شامل ان کی ماؤں کا بھی کہنا ہے کہ جب شہریت ہی باقی نہیں رہےگی ، تو ایسی تعلیم بھلا کس کام کی ہوگی 
دوسری جانب یو پی بورڈ نے ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں ۔ بورڈ کی سکریٹری نینا سری واستو کے مطابق اس مرتبہ یوپی بورڈ کے ہائی اسکول اورانٹر میڈیٹ کے امتحانات کے لئے  56 لاکھ سات ہزار ایک سو 18 طلبہ و طالبات نے اپنا رجسٹریشن کرایا ہے ۔ بورڈ کی سکریٹری نے واضح کیا کہ امتحانات پہلے سے طے شدہ تاریخوں کے مطابق ہی کرائے جائیں گے ۔ نینا سری واستو کا کہنا ہے کہ امتحانات کے نظام الاوقات میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی ۔
خواتین کے احتجاج میں شامل ہونے سے ان کی معمولات زندگی پر بھی نمایاں اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ شہریت قانون مخالف تحریک کی قیادت خواتین کے ہاتھوں میں ہے ، ایسے میں بچیوں کی پڑھائی اور امتحانات میں ان کی شمولیت بھی متاثر ہونے کے خدشات ہیں ۔ لیکن اس معاملہ میں خواتین کسی سمجھوتے کے موڈ میں نہیں دکھائی دے رہی ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ شہریت کا تحفظ ان کی اولین ترجیح  ہے اور اس کے بعد ہی تعلیم کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ۔