Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, February 22, 2020

سی اے اے کے بعد اب این پی آر کے خلاف ہنگامے کی دستک ! مسلم تنظیموں نے کیا یہ بڑا فیصلہ

ملک بھر میں شہریت کے قانون کے خلاف مظاہرے حکومت کے لئے پہلے سے ہی پریشانی کا سبب بنے ہوئے ہیں ، حکومت ابھی تک مظاہرین کو راضی کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے ، ایسے میں این پی آر کے خلاف دلت اور مسلم سماج کی آواز حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ کرنے والی ہے ۔

نئی دہلی :/صداٸے وقت /ذراٸع 
==============================
 شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہورہا ہے ۔ خاص طور سے خواتین سڑکوں پر ہیں اور حکومت سے شہریت ترمیمی قانون ، این آر سی اور این پی آر کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں ۔ لیکن اب اس سے آگے بڑھ کر مرکزی حکومت کے سامنے ایک نیا چیلنج پیدا ہوگیا ہے  ۔ جمعیت علما ہند کے بینر تلے مسلم تنظیموں کے ساتھ ساتھ دلت برادری نے بھی حکومت کے خلاف محاذ کھول کر این پی آر کے بائیکاٹ  کا اعلان کردیا ہے ۔  دہلی میں جمعیت علما ہند کے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں این پی آر مسترد کرنے کے نعرے کا اعلان کردیا گیا۔
مسلم کمیونٹی ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کررہی ہے ۔ مسلم خواتین سڑکوں پر ڈیرہ ڈالے ہوئی ہیں اور حکومت سے شہریت ترمیمی قانون ، این آر سی اور این پی آر واپس لینے کا مطالبہ کررہی ہیں ۔ لیکن اسی درمیان جمعیت علما ہند کے دفتر میں مسلم تنظیمیں اور دلت برادری کی تنظیموں اور دانشوروں کے مابین ہونے والی میٹنگ میں ایک بڑا اعلان ہوا ہے ، جس سے حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے ۔ مسلم اور غیر مسلم رہنماؤں نے مل کر اعلان کیا ہے کہ وہ این پی آر کا بائیکاٹ کریں گے ۔
دراصل این آر سی ،  شہریت ترمیمی قانون اور این پی آر کے معاملہ پر جمعیت علما ہند نے ایک اجلاس بلایا تھا ، جو 4 گھنٹے سے زیادہ جاری رہا ۔ تبادلہ خیال کے بعد متعدد دلت قبائلی اور او بی سی رہنماؤں نے این پی آر کو مسترد کرنے کا اعلان کیا ۔ خاص بات یہ رہی کرناٹک اور مہاراشٹر سے کئی دلت اور او بی سی رہنما میٹنگ میں میں شامل ہوئے اور انہوں نے کہا کہ جس طرح کی پالیسی سرکار لے کر آ رہی ہے ، اس سے زیادہ ہمارا نقصان ہوگا ۔ مہاراشٹر کے ایک دلت لیڈر نے کہا کہ خود ان کے پاس ان کی پیدائش کا کوئی سرٹیفکٹ نہیں ہے تو وہ والدین کا سرٹیفیکیٹ کہاں سے لائیں گے ۔ کرناٹک کے ایک دلت لیڈر نے کہا کہ این پی آر اور این آر سی ان کی برادری کو زیادہ نقصان پہنچائے گا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی سرکارملک میں منو اسمرتی کو نافذ کرنے کی کوششیں کر رہی ہے ۔
جمعیت علما ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا محمود مدنی نے کہا کہ ہاں ہم نے اتفاق کیا ہے کہ ہم این پی آر کا بائیکاٹ کریں گے ، کیونکہ یہ پورے طور سے غیر دستوری ہے اور لوگوں کو پریشان کرنے کے لیے لایا گیا ہے ۔ محمود مدنی نے کہا کہ ہاں ہم نے یہ بھی قرارداد پاس کی ہے کہ غیر بی جے پی والی کانگریسی ریاستیں این پی آر کو لے کر اپنا موقف واضح کریں ۔ اگر ملک بھرمیں آندولن کی ضرورت پڑی تو وہ بھی کیا جائے گا ۔ فی الحال تمام لوگوں سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے دستاویز نہ دکھائیں۔
میٹنگ میں مسلم تنظیموں کے افراد ، جماعت اسلامی اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے ممبران کے علاوہ بہت سی دیگر تنظیموں نے بھی شرکت کی اور ملک میں مظاہرہ کرنے والی خواتین کی براہ راست حمایت کرنے کی بات کی ۔  ملک بھر میں شہریت کے قانون کے خلاف مظاہرے حکومت کے لئے پہلے سے ہی پریشانی کا سبب بنے ہوئے ہیں ، حکومت ابھی تک مظاہرین کو راضی کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے ، ایسے میں این پی آر کے خلاف دلت اور مسلم سماج کی آواز حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ کرنے والی ہے ۔