Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, February 6, 2020

میرے شجرے کا احترام کریں۔۔۔۔

از/ انس بجنوری /صداٸے وقت 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

          جس طرح صحیح قیادت کا فقدان اس قوم کا المیہ ہے وہیں پر برسوں سے قائدین کی پگڑی اچھالنا اور ان کی ذاتیات پر رکیک حملے کرکے خود کو صلاح الدین ایوبی اور مجدد الف ثانی سمجھنا سب سے بڑا المیہ ہے، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ قائدین سے اختلاف نہیں کیا جاسکتا میری پوسٹ ان بھکتوں کی تائید میں قطعا نہیں ؛ بل کہ اس طرز اختلاف اور گندی تہذیب کے خلاف ہے جو یہ اپنائی جارہی ہے، جس طرح اندھ بھکتی ایک ناسور ہے ٹھیک وہی درجہ اندھی مخالفت کا ہے ۔۔۔۔۔آپ دلائل کے ساتھ اختلاف کیجئے اور تہذیبی روایات کو اپنا کر اپنے موقف میں جان پیدا کیجئے ۔۔۔۔ لیکن خدارا اغیار کی سازشوں کا شکار نہ بنیے۔۔۔۔دشمنوں کو ہنسنے کا موقع فراہم نہ کیجئے۔۔۔
اسے کہو کہ مرا جرم صرف میرا ہے
اسے کہو مرے شجرے کا احترام کریں!

تم اسلام کا نام لیتے ہو اور اسلامی تعلیمات کا تمسخر اڑاتے ہو ، تم زمانہء قدیم میں وجود پزیر ہونے والے عبرت انگیز واقعات کا مطالعہ کرتے ہو ؛ لیکن ان سے عبرت نہیں پکڑتے ۔۔۔۔۔
میں دے رہا ہوں تمھیں خود سے اختلاف کا حق
یہ اختلاف کا حق ہے ، مخالفت کا نہیں! 
خدا کی قسم اس طرح کی رذالتیں مسلمانوں کی شان نہیں ۔۔۔یہ مسلمانوں کی شان قطعا نہیں!!
کاش ایک مرتبہ حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمہ اللہ کی کتاب "الاعتدال فی مراتب الرجال" کو پڑھ لیا ہوتا تاکہ اختلاف اور مخالفت کا فرق سمجھ آجاتا۔۔۔
بلاشبہ دونوں ہی قابل احترام حضرات اس بات کو بہ خوبی کہہ سکتے ہیں اور بلا مبالغہ للکار کر کہہ سکتے ہیں کہ :
یہ الگ بات ہے خاموش کھڑے رہتے ہیں 
لیکن جو لوگ بڑے ہیں وہ بڑے رہتے ہیں
ایسے اسلاف سے ملتا ہے ہمارا شجرہ
جن کے قدموں میں کئی تاج پڑے رہتے ہیں۔۔۔!

(انس بجنوری)