Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 17, 2020

میرٹھ میں وائرل انفیکشن سے بچنے کیلئے استعمال ہونے والے ماسک کی قلت۔

میرٹھ کے خیر نگر دوا بازار سے لے کر شہر اور اطراف کے شہروں کی دکانوں میں ماسک ختم ہو گئے ہیں اور اب ان کا اثر گھریلو ضرورتوں پر بھی پڑ رہا ہے۔
میرٹھ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع /17 فروری 2020.
==============================
وائرل انفیکشن کے علاوہ اب کورونا وائرس کے خوف کا اثر بازار پر بھی نظر آ رہا ہے ۔ خاص طور پر وائرل انفیکشن سے بچنے کیلئے استعمال ہونے والے ماسک بازار سے غائب ہو گئے ہیں  ۔ این سی آر خطہ میں دواؤں کے بڑے بازار میں شمار میرٹھ  کے خیر نگر دوا بازار سے لے کر شہر اور اطراف کے شہروں کی دکانوں میں بھی ماسک ختم ہو گئے ہیں اور اب ان کا اثر گھریلو ضرورتوں پر بھی پڑ رہا ہے ۔
دواؤں اور سرجیکل اشیا کی دنیا بھر کے ملکوں میں سپلائی کرنے والا ملک چین اب خود ہی دواؤں اور ماسک کی عدم دستیابی سے دو چار ہے ۔ چین میں کورونا وائرس کے قہر کا مینوفیکچرنگ یونٹس پر اثر پڑا ہے اور اب حال یہ ہے کہ چین اور مغربی ایشیائی ملکوں میں ماسک کی کمی ہو گئی ہے ۔ دوا سپلائروں کے مطابق چین اب ہندوستان جیسے ملکوں سے بڑی تعداد میں ماسک امپورٹ کر رہا ہے اور اس کا سیدھا اثر یہاں کی لوکل مارکیٹ پر پڑ رہا ہے ۔ سرجیکل سامان کے ہول سیل اور ریٹیل کاروباریوں کی دکانوں میں ماسک ختم ہو گئے ہیں اور سپلائی بند ہو گئی ہے ۔
لوکل مارکیٹ میں ماسک کی کمی کا اثر میڈیکل سروسز پر بھی پڑ رہا ہے ۔  دوا کاروباری تنظیم کے ذمہ داران کے مطابق زیادہ منافع حاصل کرنے کی نیت سے ماسک سپلائر کا دھیان محض ایکسپورٹ کرنے پر ہی مرکوز ہے ۔ آنے والے دنوں میں اس کا اثر میڈیکل ضروریات پر بھی نظر آسکتا ہے ۔ کورونا وائرس کے خطرے اور خوف کے بعد ماسک کی ضرورت کا اثر مانگ اور سپلائی پر نظر آرہا ہے اور آنے دنوں میں یہ خطرہ دواؤں کی سپلائی میں کمی کو لیکر بھی نظر آ رہا ہے ۔