Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 17, 2020

شاہین باغ مظاہرہ : سپریم کورٹ کے ذریعہ مصالحت کار مقرر کئے جانے کے بعد وجاہت حبیب اللہ کا آیا پہلا بیان.

وجاہت حبیب اللہ نے کہا کہ ہم سب سے بات کریں گے ، ہم تمام گروپس سے بات کریں گے ، ہر ایک کی رائے مختلف ہوسکتی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیسے اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے ۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /17 فروری 2020.
==============================
قومی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین وجاہت حبیب اللہ ، جنہیں سپریم کورٹ کے ذریعہ شاہین باغ مظاہرہ کے حل کیلئے مصالحت کار ( انٹر لوکیٹر ) مقرر کیا گیا ہے ، انھوں نے نیوز 18 کو بتایا کہ مجھے فخر ہے کہ سپریم کورٹ نے مجھ پر بھروسہ کیا ، میں تمام احکامات کو پڑھوں گا اور اس کے بعد اپنا کام کروں گا ۔ وجاہت حبیب اللہ نے کہا کہ سڑک بند نہیں ہونی چاہئے ، لیکن سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ آپ پرامن طریقے سے اپنی آواز اٹھا سکتے ہیں اورمظاہرہ کرسکتے ہیں ۔  یہ آپ کا بنیادی حق ہے ۔ دفعہ 91 کے تحت اس کا جواز ہے ۔ پھر یہ بھی جائز ہے کہ لوگوں کو نقل و حرکت کرنے کا حق بھی ہے ، لیکن اگر ایک حق دوسرے کی وجہ سے کچلا جا رہا ہو تو  پیچھے ہٹنا پڑے گا ۔ میں پوری کوشش کروں گا کہ بنیادی حق سبھی لوگوں کو حاصل ہوں اور تمام لوگ ایک دوسرے کا احترام کریں ۔ ہم لوگوں سے بات کریں گے اور جانیں گے کہ مسئلہ کیا ہے اور وہ احتجاج کیوں کر رہے ہیں اور شاہراہ بند کرکے مظاہرہ کیسے کرسکتے ہیں۔
وجاہت حبیب اللہ نے کہا کہ ہم سب سے بات کریں گے ، ہم تمام گروپس سے بات کریں گے ، ہر ایک کی رائے مختلف ہوسکتی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیسے اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے ۔ ہم دیکھیں گے کہ سڑک کیوں بند ہے ۔ وجاہت حبیب اللہ نے کہا کہ اگر کوئی جائز مطالبہ ہے اور اگر وہ چاہتے ہیں کہ کوئی آکر ان سے بات کرے ، تو اس کا بھی احترام کیا جانا چاہئے ۔  ہم جلد ہی اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے ، کیونکہ ہر ایک اس مسئلے کو جلد سے جلد حل کرنا چاہتا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے بھی کہا ہے اور میں بھی کہوں گا کہ آپ اپنے حقوق حق کیلئے لڑیں ، لیکن دوسروں کے حقوق سلب نہ کریں ۔
خیال رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 65 دنوں سے زیادہ سے احتجاج کر رہے شاہین باغ کے لوگوں کے ذریعہ سریتا وہار - کالندی کنج شاہراہ بند کئے جانے کو لے کر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت ہوئی ۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے تین لوگوں کو انٹرلوکیٹر یعنی ثالث کا کردار ادا کرنے کی ذمہ داری دی ۔ سابق انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ کے علاوہ سینئر وکیل سنجے ہیگڑے اور ایڈووکیٹ کیٹ سادھنا رام چندرن کو شاہین باغ کے مظاہرین کے ساتھ بات چیت کرنے اور مسئلے کا حل نکالنے کیلئے کہا گیا ہے ۔