Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 28, 2020

کنہیا کمار پر چلے گا غداری وطن کا مقدمہ، کیجریوال حکومت نے دی منظوری

کنہیا کمار پر 2016 کے فروری مہینہ میں جے این یو کمپلکس میں لگے ہندستان مخالف نعروں اور نفرت پھیلانے کے الزام میں دہلی پولیس نے تقریباََ ایک برس پہلے ہی فرد جرم داخل کر دی تھی۔
نٸی دہلی۔/صداٸے وقت / ذراٸع / ٢٨ فروری ٢٠٢٠۔
===========================
 جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبہ یونین کے سابق صدر  کنہیا کمار کی مشکلات میں اب اضافہ ہو جائے گا۔ دہلی میں اروند کیجریوال حکومت نے اب ان کے خلاف غداری کے معاملہ میں مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے امیدوار کے طور پر گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بہار کے بیگو سرائے سیٹ سے الیکشن لڑ چکے کنہیا کمار پر غداری کا معاملہ چلانے پر کیجریوال حکومت کی طرف سے اجازت نہیں دینے پر گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بھی بہت ہنگامہ مچا تھا۔
کنہیا کمار پر غداری کا مقدمہ چلانے کی اجازت دینے سے متعلق فائل دہلی حکومت کے محکمہ داخلہ کے پاس پڑی ہوئی تھی۔ کنہیا پر 2016 کے فروری مہینہ میں جے این یو کمپلکس میں لگے ہندستان مخالف نعروں اور نفرت پھیلانے کے الزام میں دہلی پولیس نے تقریباََ ایک برس پہلے ہی فرد جرم داخل کر دی تھی۔ پولیس نے کمار پر غداری سمیت آٹھ دفعات لگائی ہیں۔
خیال رہے کہ دہلی پولیس نے کمار کے علاوہ جے این یو کے سابق طلبا عمر خالد، انربن اور سات دیگر لوگوں کے خلاف گزشتہ برس 14جنوری کو غداری، فساد بھڑکانے اور مجرمانہ سازش کے تحت فردجرم دائر کی تھی۔ اس کے بعد دہلی پولیس نے دہلی حکومت سے مقدمہ چلانے کی اجازت مانگی تھی۔
اس معاملہ میں دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے پٹیالہ ہاوس کے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں 1200صفحات پر مشتمل فردجرم دائر کی تھی۔ اس معاملہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے منسلک اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے کارکنوں اور جے این یو کے سیکورٹی گارڈوں کو گواہ بنایا گیا ہے۔ اس معاملہ میں حال ہی میں دہلی کی ایک عدالت نے پولیس کو اسٹیٹس رپورٹ مانگتے ہوئی ہدایت دی تھی کہ وہ دہلی حکومت کو اس معاملہ میں ریما ئنڈر بھیجے اور اس نے تین اپریل کو سماعت کے لئے اگلی تاریخ مقرر کر دی تھی۔
اس پر وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ردعمل میں کہا تھا کہ وہ اس معاملہ میں اپنی حکومت سے جلد فیصلہ کرنے کے لئے کہیں گے۔ گزشتہ دنوں دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران بھی اس معاملہ پر بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نے ایک دوسرے پر خوب الزام اورجوابی الزام لگائے تھے۔