Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 10, 2020

سی اے اے مخالف احتجاج : ہولی فیملی پر پولیس اور جامعہ کے مظاہرین کے درمیان ٹکراو ، مارچ سے روکا گیا...پولیس کا لاٹھی چارج۔۔کٸی طلبا و طالبات زخمی۔

نٸ دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /١٠ فروری ٢٠٢٠۔
============================
دہلی کے جامعہ نگر اور شاہین باغ علاقہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔ پیر کو جامعہ نگر میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان ٹکراو کی بھی خبر ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ مظاہرین پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرنے کیلئے جارہے تھے کہ اسی درمیان پولیس ہولی فیملی کے نزدیک لگائے گئے بیریکیڈ پر انہیں روک دیا ، جس کے بعد مظاہرین بیریکیڈ کو پار کرنے کی کوشش کرنے لگے اور بیریکیڈ کے اوپر چڑھ گئے ، جس کے بعد پولیس نے انہیں پیھچے دھکیلا اور دھکا مکی ہوگئی ۔
جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کی قیادت میں جامعہ کے طلبہ اور سابق طلبہ سمیت مظاہرین نے یہ مارچ نکالنے کی کوشش کی تھی ۔ مظاہرین شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پارلیمنٹ کی جانب مارچ نکال رہے تھے ۔ مظاہرین نے جمعہ کے گیٹ نمبر سات سے اپنا مارچ شروع کیا تھا ۔ مظاہرین کاغذ نہیں دکھائیں گے کے نعرے لگا رہے تھے ۔
ادھر جامعہ کے پراکٹر نے بھی اعلان کیا اور طلبہ کو واپس آنے اور پولیس کے ساتھ جھڑپ نہیں کرنے کی اپیل کی ۔ دہلی ڈی سی پی نے بھی طلبہ سے اپیل کی کہ وہ آگے نہ بڑھیں ، کیونکہ ان کے پاس آگے جانے کی اجازت نہیں ہے ۔
ظاہرین میں کئی خواتین بھی شامل تھیں ۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں ترنگا اٹھائے ہوئے تھے ۔ مظاہرہ کر رہی زیبا انہد نے کہا کہ دو مہینے سے ہم مظاہرہ کررہے ہیں ۔ ہم سے بات کرنے کیلئے سرکار کی طرف سے کوئی نہیں آیا ، اس لئے ہم ان کے پاس جانا چاہتے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے مطابق پولیس نے طلبا پر زبردست لاٹھی چارج کیا ہے۔جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زیادہ طلبہ و طالبات شدید زخمی ہو گٸے ہیں انھیں جامعہ کے  مختار انصاری ہیلتھ سینٹر میں لایا گیا ہے۔۔ذراٸع کے مطابق مختار انصاری ہیلتھ سینٹر اس وقت زخمیوں سے بھرا ہوا ہے۔۔۔۔مزید تفصیلی خبر کا انتظار ہے ۔