Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 24, 2020

پاپو لر فرنٹ آف انڈیا کے نئے عہدیداران کا انتخاب

نٸی دہلی / صداٸے وقت / ذراٸع /24فروری2020).
==============================
 پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی قومی جنرل اسمبلی میں 2022-2020 کی میعاد کے لئے تنظیم کے قومی عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ قومی جنرل اسمبلی کا انعقاد مالابار ہاؤس، پتھاناتھانی، ملپّورم، کیرالہ میں کیا گیا۔او ایم اے سلام تنظیم کے نئے چیئرمین اور انیس احمد نئے جنرل سکریٹری ہوں گے۔ اور قومی مجلس عاملہ کے ارکان حسب ذیل ہیں:ای ایم عبدالرحمن (نائب چیئرمین)، افسر پاشا (سکریٹری)، وی پی ناصرالدین (سکریٹری)، کے ایم شریف (خزانچی)، ای ابوبکر (رکن مجلس عاملہ)، پی کویا (رکن مجلس عاملہ)، محمد علی جناح (رکن مجلس عاملہ)، عبدالواحد سیٹھ (رکن مجلس عاملہ)، اے ایس اسماعیل (رکن مجلس عاملہ) اور ایڈوکیٹ اے محمد یوسف (رکن مجلس عاملہ)
واضح ہو کہ ۔تین روزہ قومی جنرل اسمبلی (این جی اے) کا آغاز 21 فروری 2020 کو او ایم اے سلام کے ہاتھوں پرچم کشائی کے ذریعہ ہوا۔ این جی اے ایک سالانہ میٹنگ ہے، جس میں ملک بھر سے مندوبین شریک ہوتے ہیں اور تنظیم کی گذشتہ سال کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہیں۔
 اور آئندہ سالوں کے لئے منصوبہ بندی کرتے ہیں۔او ایم اے سلام نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہندوتوا راشٹر عام ہندوستانی شہریوں کا خون چوس کر صرف امیروں اور کاروباریوں کا خیال رکھتا ہے، اور سبھی لوگ اس حقیقت کو سمجھنے لگے ہیں۔ ملک کے محض 64 کاروباریوں کی کل املاک کی قیمت 28 لاکھ کروڑ ہے، جبکہ 130 کروڑ ہندوستانیوں کا قومی بجٹ صرف 24 لاکھ کروڑ ہے، یعنی ان کاروباریوں کی کل املاک سے بھی کم۔ ہندوتوا راشٹر کی تکمیل میں واحد قدم جو باقی رہ گیا ہے وہ آئین کو سرکاری طور پر بدلنا ہے، جسے پہلے ہی کمزور کیا جا رہا ہے۔ اقتدار کا علیٰ الاعلان غلط استعمال کرکے آر ایس ایس کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے تمام آئینی اداروں اور سیکولر و جمہوری میکانزم کو تباہ کر دیا ہے، اور ہندوستان کو ایک فرقہ پرست تاناشاہی ملک میں تبدیل کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو بات ہم پچھلی تین دہائیوں سے مسلسل کہتے چلے آ رہے تھے آج وہ حقیقت بن کر سب کی نظروں کے سامنے ہے۔ جن لوگوں نے آر ایس ایس کے نظریے کے متعلق ہمارے انتباہات کو نظر انداز کیا آج وہی لوگ شہریت کے حق کے لئے احتجاج میں شرکت کے لئے لوگوں کو سڑکوں پر لانے پر مجبور ہیں۔ہمیں نہ تو حمایت ملنے پر بہت زیادہ خوش ہونے کی ضرورت ہے۔
 اور نہ مفادپرست جماعتوں کے ذریعہ کنارہ کش کئے جانے پر مایوس ہونے کی۔ پچھلے تین سال ملک، عوام اور ہماری تحریک کے لئے مشکلات بھرے گذرے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست و فسطائی طاقتوں اور ان کی حکومت کے خلاف اور تمام شہریوں کی بلاتفریق تقویت کے لئے لڑائی میں ان چیلنجز کا مقابلہ ہونا چاہئے۔جنرل سکریٹری ایم محمد علی جناح نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں پایا گیا کہ عوام کے درمیان بالخصوص شمالی ہند کی ریاستوں میں تنظیم کی مقبولیت میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور تنظیم نے بڑے پیمانے پر اپنی چھاپ چھوڑی ہے۔ ساتھ ہی رپورٹ یہ بھی بتاتی ہے کہ حکومت اور اس کی ایجنسیاں تنظیم کو نشانہ بنانے اور اس کی تصویر کو خراب کرنے کی مسلسل کوششیں کرتی رہی ہیں۔ اجلاس نے سماجی ترقیاتی سرگرمیوں میں تنظیم کے بہتر کام کاج پر اطمینان کا اظہار کیا، جیسا کہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے۔ ڈائرکٹر افسر پاشا نے تمام حاضرین کا خیرمقدم کیا۔