Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, February 6, 2020

سی اے اے احتجاج کے دوران تشدد کا معاملہ، کیا پوسٹ مارٹم رپورٹ سے کھلیگی پولیس کارروائی کی حقیقت۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر پولیس کوڈ آف کنڈکٹ کے حوالے سے وکلاء کے پینل نے میرٹھ پولیس کی کاروائی کو کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

 میرٹھ۔۔اتر پردیش /صداٸے وقت /ذراٸع 6 فروری 2020.
============================== 
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف 20 دسمبر کو میرٹھ میں احتجاج کے دوران پیش آے تشدد کے واقعات میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ تھانہ لیساڑی گیٹ اور ہاپوڑ روڈ علاقے میں گولی کا شکار ہوکر ہلاک ہونے والے افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر قانون کے جانکار اب پولیس کاروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے میرٹھ پولیس کو کورٹ میں چیلنج کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 20 دسمبر کو میرٹھ تشدد میں گولی لگنے سے 6 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی جن میں سے محسن اور ظہیر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اب متاثرین کی قانونی مدد کرنے والے وکلا کے پینل نے حاصل کر لی ہے۔ قانون کے جانکاروں کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر یہ نظر آتا ہے کہ پولیس نے سامنے سے مظاہرین پر گولیاں چلائی جسکی زد میں آکر ان افراد کی ہلاکت ہوئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر پولیس کوڈ آف کنڈکٹ کے حوالے سے وکلاء کے پینل نے میرٹھ پولیس کی کاروائی کو کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ تشدد کے دوران پولیس کی کارروائی پر سوال کو لیکر سی جی ایم کورٹ میرٹھ میں اب اس معاملے کی سماعت 7 فروری کو ہونی ہے۔ حالانکہ ابھی ان معاملوں میں جلدی کسی فیصلے کی امید نہیں کی جا سکتی تاہم آگے کی قانونی کاروائی کورٹ کے رخ پر ضرور منحصر ہوگی۔