Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 26, 2020

ہلی ہائی کورٹ نے پولیس کودیا حکم،اشتعال انگیز بیانات دینے والے بی جے پی لیڈروں کے خلاف کریں ایف آئی آر درج!

نئی دہلی/ صداٸے وقت /ذراٸع /٢٦ فروری ٢٠٢٠۔
=============================
دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں تشدد کو لیکر سنوائی کرتے ہوئے آج دلی ہائی کورٹ نے اس پولیس افسر کا نام پوچھا جو بی جے پی لیڈر کپل مشرا کے بھڑکاؤ بیان دینے کے دوران موجود تھا ۔ادھر دلی میں پیر کے روز ہوئے تشدد میں اب تک کل 22لوگوں کی موت ہوچکی ہےآج  بدھ کے روز دلی پولیس نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے  پانچ آئی پی ایس افسران کا تبادلہ کردیا ہے ۔دلی تشدد کو لیکر مشرقی دلی پارلیمنٹ سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر آف پارلیمنٹ گوتم گمبھیر نے کپل مشرا پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان پر کاروائی کرنے کی بات کی ہے جبکہ پارٹی میں بہت سے لوگ کا  کپل مشرا کی اس گندی حرکت سے ناراض ہونا بتایا جارہا ہے۔
واضح رہے بی جے پی رہنما کپل مشرا پر الزام ہیکہ علاقے میں کشیدگی بڑھانے کا کام کیا ہے، ظفراباد میں مظاہرہ کے درمیان بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے ٹوئٹ کر اپنے حامیوں کو ظفرآباد مظاہرہ کے خلاف موج پور میں بلایا تھا، کپل مشرا نے ٹوئٹ کر کہا کہ ’’آج ٹھیک 3 بجے ظفرآباد کے جواب میں ظفرآباد کے ٹھیک سامنے موج پور چوک کی ریڈ لائٹ پر سی اے اے کی حمایت میں ڈنکے کی چوٹ پر ہم لوگ سڑک پر اتریں گے آپ تمام لوگ مدعو ہیں‘‘۔ اسکے کہنے پر جمع ہوئے لوگوں کے سامنے کپل مشرا نے بھڑکاؤ بیان دیا تھا ۔اور کہا تھا اگر تین دن کے یہ لوگ یہاں سے نہیں ہٹے تو ہم پولیس والوں کی بھی نہیں سنیں۔ گے۔جس کے  بعد دوسرے دن دلی کےشمال مشرقی علاقے  دو گروپوں میں تشدد پھوٹ پڑا  اب تک 22لوگوں کے مرنے کی پولیس نے تصدیق کردی ہے جبکہ 200لوگوں زخمی ہیں۔