Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 19, 2020

آر ایس ایس کے گڑھ ناگپور میں سی اے اے، این آرسی، این پی آر کے خلاف خواتین کا زبردست احتجاج۔

سیاه قوانین کے خلاف ہمارا یہ احتجاج آئین ہند کے تحفظ کے لئے ہے: :::::مولانا ندیم صدیقی.
  
ناگپورپور...مہاراشٹر(صداٸے وقت /ذراٸع /20فروری2020).
==============================
سی اے اے، این آرسی، این پی آر کے خلاف آج یہاں فاروق نگرناگپور میں شہر کی مختلف تنظیموں اور اداروں کی جانب سے خواتین کا زبردست احتجاری پروگرام منعقد ہوا، جس میں ہزاروں خواتین نے شرکت کرتے ہوئے سی اے اے، این آرسی، اور این پی آر کے خلاف آواز بلند کی اور انہیں واپس لینے کا مطالبہ کیاگیا۔ اس موقع پر جمعیت علما مہاراشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نے فر مایا کہ در اصل موجودہ حکومت سی اے اے، این آرسی، این پی آر جیسے قوامین لا کر ملک کے ماحول کو خراب کر کے ہندو مسلم میں تفریق کرنا چارہی ہے لیکن وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو پارہی ہے کیونکہ عوام ان کی سازشوں سے واقف ہوچکی ہے اور ان کالے قوانین کی مخالفت میں سب ساتھ ہیں اور مل جل کر احتجاج کر رہے ہیں۔ ملک کے مختلف حصوں میں ہمارے گھروں کی مائیں اور بہنیں جس طرح منظم طریقے پر مظاہرہ کر رہی ہیں ہم ان کے ہمت و حوصلہ کی داد دیتے ہیں اور انہیں سلام کرتے ہیں کہ وہ محاذ پر ڈٹی ہوئی ہیں۔ 
مولانا صدیقی نے مزید کہا کہ سیاہ قوانین کے خلاف ہمارا یہ احتجاج آئین ہند کے تحفظ کے لئے ہے۔ اس وقت انکے خلاف جو احتجاج ہو رہے ہیں انہیں تیز کرنے، اور ملک بھر میں منظم طور پر قائم رکھنے کی ضرورت ہے، اسے ہندومسلم کا مسئلہ ہر گز نہ بننے دیں اور اس کے لئے مسلمان اپنے ساتھ دلتوں، آدیواسیوں، اور سیکولر لوگوں کو لے کر آگے بڑھیں، بلکہ قیادت کی کمان انہیں کے سپرد کر دیں اور سب لوگ مل جل کر اس قانون کے خلاف لڑائی لڑیں کیونکہ ان قوانین میں خود ہندوستانیوں سے ان کی شہریت کے ثبوت طلب کئے جا رہے ہیں یہ ہندوستانی شہریوں کی توہین ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آرایس ایس کی آئیڈیالوجی کے مطابق مسلمانوں سمیت ملک کی ایک ایک اقلیت اس کا شکار ہوگی خاص کر دلت طبقہ بہت زیادہ متاثر ہوگا اس لئے اس قانون کے خلاف ہم تمام اقلیتوں اور دلتوں کو ایک ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ 
اس احتجاجی پروگرام میں مفتی محمد روشن قاسمی صاحب سکریٹری جمعیۃ علما مہا راشٹر برائے و در بھ ودیگر علما کرام اور دانشوران حضرات نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک ایسا جمہوری ملک ہے جہاں ہر مذہب کے ماننے والے لوگ زبان و بیان، تہذیب و ثقافت، رنگ ونسل اور لباس و پوشاک ہر طرح کے فرق کے باوجود ایک دوسرے سے مل جل کر رہتے ہیں مگر افسوس کہ حکومت عوام کے درمیان کی سی اے اے جیسے سیاہ قوانین نافذ کر کے مذہبی بنیادوں پر لڑانے اور باٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب مل کر اس سیاه قوانین کی مخالفت کریں اور حکومت کی سازشوں کو ناکام بنائیں۔ آج کے اس پروگرام میں مولانا سراج احمد قاسمی صدر جمعیۃ علما ناگپور محمد سلیم انصاری،امتیاز الدین انصاری، ذاکر پٹیل صاحب، حافظ عبد الباسط، ڈاکٹر نعیم خان صاحب، ڈاکٹر سرفراز صاحب فاروق قیصر صاحب، شاہ رخ صاحب محمد ممتاز انصاری صاحب حافظ ریاض الدین انصاری و دیگر شریک تھے۔