Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, February 19, 2020

بہار میں اردو زبان کے فروغ اور اردو صحافت کو مضبوط بنانے کی کوشش ، تربیتی پروگرام کا انعقاد

پروگرام میں پٹنہ کے تقریبا سبھی اخبارات کے مدیروں نے شرکت کی اور اس پروگرام کی ستائش کی ۔
پٹنہ ۔۔۔بہار /صداٸے وقت /ذراٸع /نماٸندہ۔
==============================
پہلا موقع ہے جب بہار کے مختلف اضلاع سے آئے اردو صحافی کسی ایک پروگرام میں اتنی بڑی تعداد میں نظر آئے ۔ دراصل اردو صحافت کو مضبوط و مستحکم بنانے کے مقصد سے اردو صحافیوں کو تربیت دینے کا اردو ڈائریکٹوریٹ نے پٹنہ میں انتظام کیا ۔ پٹنہ کے ابھیلیکھاگار میں بہار ریاستی اردو نامہ نگاران عمل گاہ کا پروگرام منعقد کیا گیا ۔ اس پروگرام میں ریاست کے سبھی اضلاع سے آئے اردو صحافیوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر مختلف اخباروں کے مدیران کی جانب سے ان کی تربیت کی گئی ۔ وہیں مستقبل میں اردو کے مسئلہ پر کھل کر کام کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ۔
Advertisement

کہنے کے لئے تو یہ ریاستی اردو نامہ نگاران عمل گاہ تھا ۔ لیکن اردو ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے اس پروگرام کے ذریعہ ریاست میں اردو زبان کو نافذ کرنے اور اردو آبادی کی مشکلوں کو حل کرنے کی ایک کامیاب کوشش کی گئی ۔ دراصل اس پروگرام میں بہار کے مختلف اضلاع کے اردو صحافیوں نے شرکت کی ۔ یہ پہلا موقع تھا جب ریاست کے زیادہ تر اردو صحافیوں کو ایک جگہ جمع کر کے ان سے اردو ، اردو صحافت، اقلیتی اور بنیادی مسائل پر بات کی گئی ۔
اردو ڈائرکٹوریٹ کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی نے نیوز 18 سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اردو صحافت کا ماضی کافی شاندار رہا ہے ، لیکن موجودہ وقت میں اردو صحافت کے میعار میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ اضلاع میں کام کرنے والے صحافیوں کو مناسب سہولیات دستیاب نہیں ہیں اور نہ ہی صحافت میں آئے جدید تقاضوں سے وہ ہم آہنگ ہو پاتے ہیں ۔ اردو ڈائریکٹوریٹ نے اردو صحافت کو مضبوط بنانے اور اسی بہانے ریاست میں اردو کا ماحول قائم کرنے کی اس پروگرام کے ذریعہ کوشش شروع کی ہے ۔ ڈائرکٹر نے یہ بھی کہا کہ یہ سلسلہ اب مسلسل جاری رہےگا ۔ امید ہے کہ اس طرح کا پروگرام اب اضلاع میں ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے منعقد کیا جائے گا۔ اردو ڈائریکٹوریٹ کے مطابق اس قدم سے جہاں صحافیوں کو فائدہ ہوگا ، وہیں اخباروں کے مالکان تک ان کی مشکلیں پہنچائی جائیں گی ۔

خیال رہے کہ اس پروگرام میں پٹنہ کے تقریبا سبھی اخبارات کے مدیروں نے شرکت کی اور اس پروگرام کی ستائش کی ۔ روزنامہ تاثیر کے سنیئر نائب مدیر خورشید ہاشمی نے کہا کہ اس طرح کا پروگرام اردو صحافیوں کو آج کے موجودہ حالات سے واقف کرائےگا اور انہیں اپنا بہتر دینے کیلئے حوصلہ فراہم کرے گا ۔ وہیں روزنامہ انقلاب کے پٹنہ کے ایڈیٹر احمد جاوید نے اس موقع پر صحافیوں کی ذمہ داری اور اردو نامہ نگاری کے میعار پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ جبکہ روزنامہ پندار کے نائب مدیر ڈاکٹر ریحان غنی نے نامہ نگاروں کو منصبی ذمہ داریوں سے وقف کرایا ۔ روزنامہ قومی تنظیم کے سنیئر نائب مدیر راشد احمد ، روزنامہ روشنی کے مدیر نواب عتیق الزاماں ، روزنامہ ہمارا نعرہ کے مدیر اعلیٰ انوارالہدیٰ جیسے صحافیوں نے اس پروگرام کے ذریعہ موجودہ وقت میں اردو صحافت کی مشکلات پر روشنی ڈالی ۔

ماہرین کے مطابق اردو جہاں ایک بڑی آبادی کی زبان ہے تو وہیں اردو صحافی اردو آبادی کی آواز ہیں ، لیکن وہ آواز بااثر رہے اس تعلق سے نہ ہی اخبارات کام کرتے ہیں اور نہ ہی سماج کو اردو صحافیوں کی کوئی فکر ہے ۔ اگر فکر رہتی تو اردو کے اخبارات نہیں پڑھنے کا رونا نہیں رویا جاتا اور نہ ہی اردو کی زبوں حالی پر آنسو بہانے کی نوبت آتی ۔ اخباروں کے مدیروں نے اردو صحافیوں کو اپ ڈیٹ رہنے کے ساتھ ساتھ کتابوں کو پڑھنےاور معاثرہ سے جڑنے کی اپیل کی ۔