Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 21, 2020

مادری زبانوں کا عالمی دن.....٢١ فروری” انٹر نیشنل مدر لینگویج ڈے۔“

صداٸے وقت /خاص فیچر /٢١ فروری ٢٠٢٠۔
=============================
ہر سال اکیسویں فروری کو دنیا بھر میں مادری زبانوں کا دن منایا جاتا ہے۔ 
ایک اندازے کے مطابق دنیا میں 6500 زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ان میں سے 2000 زبانیں ایسی ہیں جن کے بولنے والے ایک ہزار سے بھی کم رہ گئے ہیں۔ یہ دن منانے کا مقصد ان زبانوں کی طرف توجہ دلانا ہے جن کی بقا خطرے میں پڑی ہوئی ہے۔
ہر سال اس دن کا کوئی موضوع منتخب کیا جاتا ہے۔ اس سال مادری زبان کے دن کا موضوع ”مقامی زبانیں“ ہیں۔
قوام متحدہ کے مطابق دنیا کی 40 فیصد آبادی کو اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دستیاب نہیں۔
مادری زبان کا عالمی ڈے کے انعقاد کا محرک بنگلہ دیش ہے۔۔در اصل جب پاکستان کا قیام عمل میں آیا تو 1948 میں وہاں کی قومی زبان اردو کو بنایا گیا جبکہ مشرقی پاکستان ( آج کا بنگلہ دیش ).اس فیصلے کے خلاف تھا ۔۔مشرقی پاکستان میں اکثریت بنگالی بولنے والوں کی تھی ان کا مطالبہ تھا کہ پاکستان کی قومی زبان بنگالی ہو۔۔پاکستانی حکومت نے اس مطالبے کو خارج کردیا نتیجتاً وہاں احتجاج شروع ہوگیا ۔٢١ فروری ١٩٥٢ کو ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلبہ نے احتجاجی ریلی نکالی اس کو روکنے کے لٸیے پولیس نے گولی چلادی جس سے کٸی طلبہ جاں بحق ہو گٸے۔۔۔قیام بنگلہ دیش کے بعد اسی کی یاد میں ٢١ فروری کو بنگلہ دیش میں یوم مادری زبان منایا جانے لگا۔عام تعطیل کا اعلان ہوا۔ 
١٩٩٨ میں اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کوفی عنان کے سامنے بنگلہ دیش نے یہ مطالبہ رکھا کہ ٢١ فروری کو عالمی یوم مادری زبان کا انعقاد ہونا چاہٸے جسکو تسلیم کرلیا گیا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس بابت قرارداد منظور کی گٸی اور ٢٠٠٢ سے ٢١ فروری کو عالمی پیمانے پر ” مادری زبان عالمی ڈے “ منایا جانے لگا۔