Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, February 21, 2020

سی اے اے مخالف احتجاج : تیسرے دن بھی شاہین باغ پہنچے سپریم کورٹ کے مصالحت کار...ایک طرف کا راستہ کھلوانے کی کوشش۔ ،

اطلاعات کے مظاہرین اور مصالحت کاروں کے درمیان ایک طرف کا راستہ کھولنے کی بات چیت چل رہی ہے ۔ تاہم مظاہرین کو اندیشہ ہے کہ اگر ایک طرف کا راستہ کھل گیا تو ان کے تحفظ کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے .

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / ٢١ فروری ٢٠٢٠۔
==============================
شاہین باغ میں دو ماہ سے زائد عرصہ سے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، جس کی وجہ سے کالندی کنج راستہ بند ہے اور اس کو کھلوانے کی گزشتہ تین دنوں سے کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ سپریم کورٹ کے مصالحت کار سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن جمعہ کو تیسرے دن بھی شاہین باغ پہنچے اور وہاں مظاہرہ کررہی خواتین سے بات چیت کی ۔ مصالحت کاروں نے لوگوں سے پوچھا کہ آپ لوگوں نے صرف ایک سڑک بند کی ہے ، تو دوسری سڑک کو کس نے بند کیا ہے ؟ ۔
مصالحت کار سادھنا رام چندرن نے مزید کہا کہ ہم نے آج نوئیڈا سے دہلی آنے والے دوسرے راستے بھی دیکھے ، ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا کوئی اور متبادل راستہ بھی ہوسکتا ہے ؟ اس دوران ہم نے دیکھا کہ نوئیڈا سے فرید آباد والا راستہ بھی پولیس نے بند کر رکھا ہے جبکہ اس کا شاہین باغ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ ہمارے کہنے پر پولیس نے اس راستے کو آج کھولا بھی ، لیکن معلوم ہوا کہ تھوڑی دیر کے بعد پولیس نے اس کو دوبارہ بند کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ایسا کیوں کیا ، اس کی معلومات ہمارے پاس نہیں ہیں ، لیکن یہ بات ہم سپریم کورٹ کے سامنے رکھیں گے کہ راستہ کھولنے کے بعد کیوں دوبارہ بند کردیا گیا جبکہ اس راستے کا شاہین باغ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔
بتادیں کہ گزشتہ تین دونوں سے مصالحت کار شاہین باغ پہنچ کر مظاہرین سے بات چیت کرکے اس مسئلہ کا حل نکالنے میں مصروف ہیں ۔ حالانکہ ابھی تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق مظاہرین ایک طرف کا راستہ کھولنے کیلئے تیار بھی ہوگئے ہیں ، مگر انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دہلی پولیس سیکورٹی کی ضمانت دے ۔ ساتھ ہی ایس ایچ او ، اے سی پی اور بیٹ کانسٹیبل کی ذمہ داری طے ہو اور کسی طرح کا ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کی صورت میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں برخاست کیا جائے ۔ سپریم کورٹ بھی سیکورٹی کو لے کر حکم دے ۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سڑک پوری طرح بند ہونے کے باوجود ایک مرتبہ وہاں فائرنگ ہوچکی ہے اور اگر ایک طرف کا راستہ کھل جاتا ہے تو ان کی سیکورٹی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں دو ماہ سے زائد عرصہ سے مظاہرہ کا سلسلہ جاری ہے ۔ مظاہرین میں خواتین کی تعداد کافی زیادہ ہے ۔