Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, February 18, 2020

جھارکھنڈ اور دہلی کی شکست کے بعد بی جے پی پریشان،اٹھاسکتی ہے یہ بڑا قدم!



 
نئی دہلی / صداٸے وقت /ذراٸع 18فروری2020۔
=============================
بھارتیہ جنتا پارٹی جھارکھنڈ اور دہلی اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد انتخابی حکمت عملی پر نظر ثانی کررہی ہے،وہیں والی پچاس فیصد ووٹ حاصل کرنے کے لئے عوامی سطح پر مقامی قیادت اور ہم خیال سوچ رکھنے والی علاقائی جماعتوں کے ساتھ اتحاد پر سنجیدگی سے بھی  غور کررہی ہے۔ جھارکھنڈ جھاویمو (پی) رہنما بابولال مرانڈی کی جھارکھنڈ میں بی جے پی میں واپسی اسی تناظر سے دیکھی جارہی ہے۔ دہلی میں انتخابی شکست کے بعد منعقدہ جائزہ اجلاسوں سے موصول اشاروں کے مطابق ، بی جے پی کی قیادت ریاستوں میں جہاں ممکن ہو وہاں کے وزیر اعلی کے عہدے کے امیدوار کو ترجیح دے گی۔گذشتہ ہفتے ہونے والی جائزہ میٹنگوں میں موجود ذرائع نے بتایا کہ جھارکھنڈ اور دہلی میں پارٹی کی حمایت نہ حاصل کرنے کی ایک وجہ یہ تھی کہ اس کے پاس وزیر اعلی کا ایک مقبول امیدوار بھی نہیں تھا۔
جھارکھنڈ میں پارٹی نے وزیر اعلی رگھوور داس کی سربراہی میں انتخابات لڑے تھے جن کے خلاف ہائی کمان کو بھی کارکنوں میں ناراضگی کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔ جبکہ دہلی میں  بی جے پی نے کسی کو وزیر اعلی کے امیدوار کے طور پر اعلان نہیں کیا ہے۔ بی جے پی ذرائع کے مطابق ، لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں ووٹ کی فیصد کے فرق سے قیادت کی تشویش بڑھ گئی ہے۔ گذشتہ دو لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی اتحادیوں سمیت 17 ریاستوں میں پچاس فیصد سے زیادہ ووٹ ملے تھے ، لیکن ریاستی اسمبلی انتخابات میں وہ بہت پیچھے رہ گیا تھا۔ بہار ، مغربی بنگال ، اترپردیش ، اڑیشہ ، آندھراپردیش ، تلنگانہ ، تمل ناڈو اور شمال مشرق کی متعدد ریاستوں میں بی جے پی علاقائی پارٹیوں کے ساتھ مقابلہ کررہی ہے۔
پارٹی کے ایک رہنمانے کہا ، 'اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ہماری حکمت عملی پچاس فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہے ، کیونکہ اگر علاقائی پارٹیاں کانگریس کے ساتھ اتحاد میں انتخابات لڑتی ہیں تو پھر انہیں زیادہ ووٹ ملنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے کہا ، 'ہم جائزہ لے رہے ہیں۔ ہمیں ملک بھر میں ووٹ کے حصص میں 51 فیصد تک پہنچنے کے لئے منصوبہ بند انداز میں ترقی کرنی ہوگی۔ اس کے لئے ، ریاستی قیادت کو فروغ دینے کے علاوہ ، پارٹی کے پاس علاقائی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی حکمت عملی کا آپشن بھی ہے۔

2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ، بی جے پی کو 15 ریاستوں میں اپنے طور پر 50 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے تھے ، جبکہ بہار اور مہاراشٹر میں وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ بالترتیب 52 اور 50 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی۔ تاہم ، اس کے بعد ، پارٹی کو ہریانہ اور جھارکھنڈ میں اکثریت کے اعداد و شمار حاصل نہیں ہوسکے۔ ہریانہ میں بی جے پی کا ووٹ فیصد 36 تھا ، جبکہ جھارکھنڈ میں یہ 33.37 فیصد تھا۔ دہلی میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ، بی جے پی کو 56.58 فیصد ووٹ ملے تھے اور حالیہ اسمبلی انتخابات میں یہ کم ہوکر 38.5 فیصد پر آگئے ہیں۔