Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, February 17, 2020

کچھ ان کا بھی خیال ہے ؟۔۔۔۔ایک تجزیہ

از/ ایم ۔ودود ساجد/صداٸے وقت 
==============================
کچھ اِن کا بھی خیال ہے؟ ایم ودود ساجد
15 دسمبر کی شب CRPF اور دہلی پولس کے بہادر جوانوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی لائبریری میں مطالعہ میں مصروف جن نہتے’ پُر امن اور بیرونی حالات سے بے خبر طلبہ پر بے دردی کے ساتھ لاٹھیاں برسائی تھیں ان میں سے کم سے کم تین طلبہ کی زندگیاں برباد ہوگئی ہیں۔۔۔
1- ایک نوجوان کی ایک آنکھ کی بینائی ہمیشہ کے لئے چلی گئی ہے۔۔۔

2- ایک نوجوان کا ایک ہاتھ بے کار ہوگیا ہے۔۔

3- ایک نوجوان کے دونوں پاؤں بے کار ہوگئے ہیں ۔۔۔

ان میں سے دو متاثرین نے دہلی ہائی کورٹ میں ہرجانہ کا دعوی کیا ہے۔۔۔ ان کی شکایت 6 جنوری سے دہلی پولس کے پاس پڑی ہے مگر پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے۔۔۔ جس شیطانیت کے ساتھ پولیس نے درجنوں طلبہ پر لاٹھیاں برسائی تھیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اور بھی بہت سے طلبہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہوگا۔۔۔۔

جامعه کی لائبریری میں فورسز نے جو ظلم وتشدد کیا جامعہ نے اس کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کی ہے۔۔ کچھ وقت سرگرمی دکھاکر جامعہ کی آر ایس ایس نواز وائس چانسلر بھی ‘ٹھنڈی’ پڑگئی ہیں ۔۔۔ جامعہ کی لائبریری میں پولیس تشدد کی کئی تازہ ویڈیوز آگئی ہیں ۔۔۔ این ڈی ٹی وی کے رویش کمار اور ایچ ڈبلیو نیوز کے ابھیسار شرما نے اس پر شاندار Episode بنائے ہیں.

ایسے حالات میں جب ہم جیسے فکر مند کچھ اظہارِ خیال کرتے ہیں تو قوم کے نام نہاد جوشیلے بہت آتش زیر پا ہوجاتے ہیں ۔۔۔ ان سے اب ایک سوال ہے: مذکورہ تینوں نوجوانوں کی مشکل زندگی میں کچھ آسانی بہم پہنچانے میں آپ کا کیا Contribution ہے۔۔۔ اگر نہیں ہے تو پھر اس قوم کو منصوبہ سازی کے بغیر ایک بے سمت ہجوم میں تبدیل کرکے متشدد پولیس کے حوالے مت کیجئے ۔۔۔