Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, March 11, 2020

مدھیہ پردیش۔۔۔ سندھیا حامی 12 ارکان اسمبلی بی جے پی میں جانے کو تیار نہیں

مدھیہ پردیش میں مچے سیاسی گھمسان کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بنگلورو گئے ارکان اسمبلی میں سے 12 نے بی جے پی میں جانے سے انکار کر دیا ہے۔

بھوپال۔مدھیہ پردیش / صداٸے وقت / ذراٸع / ١١ فروری ٢٠٢٠۔
=============================
 مدھیہ پردیش میں مچے سیاسی گھمسان کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بنگلورو گئے ارکان اسمبلی میں سے 12 نے بی جے پی میں جانے سے انکار کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بنگلورو پہنچے 10 ارکان اسمبلی اور 2 وزرا بی جے پی میں جانے کو تیار نہیں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، سندھیا کے حامی 19 ارکان اسمبلی کو بنگلورو میں ٹھہرایا گیا ہے۔ سیاسی اتھل پتھل کے بیچ مدھیہ پردیش کی کمل ناتھ حکومت پر بحران کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ حالانکہ، کانگریس کے سینئر لیڈر مسلسل اکثریت ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی فلور ٹیسٹ میں اکثریت ثابت کرنے کی بات بھی کہہ رہے ہیں۔
جیوترادتیہ سندھیا اور کانگریس قیادت کے درمیان اختلافات بڑھنے کے ساتھ ہی مدھیہ پردیش میں حکمراں پارٹی میں پھوٹ اور بغاوت کے آثار تیز ہو گئے تھے۔ بالآخر پارٹی میں پھوٹ منظر عام پر بھی آ گئی۔ اس سیاسی توڑ پھوڑ کے بیچ سندھیا حامی 19 ارکان اسمبلی کو بنگلورو بھیج دیا گیا تاکہ کوئی انہیں توڑ نہ سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب انہی میں سے 12 ارکان اسمبلی نے بی جے پی میں جانے سے انکار کر دیا ہے۔ ان ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ وہ مہاراج( جیوترادتیہ سندھیا) کے لئے آئے تھے نہ کہ بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے۔ باغی ارکان اسمبلی کے اس تیور سے مدھیہ پردیش کی سیاست نئی کروٹ بھی لے سکتی ہے۔
اس سے پہلے کانگریس کی سینئر لیڈر شوبھا اوجھا نے انتہائی اہم دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے بنگلورو گئے سبھی ارکان اسمبلی سے بات کی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا تھا ’ وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے سبھی 19 باغی ارکان اسمبلی سے بات کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ارکان اسمبلی سے کہا کہ وہ کیوں دوبارہ الیکشن لڑ کر اپنا مستقبل خراب کر رہے ہیں‘۔