Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, March 13, 2020

فاروق عبد اللہ۔۔سابق وزیر اعلیٰ جموں کشمیر کی رہاٸی۔

جمو کشمیر کے حکام نے سابق وزیر اعلٰی اور نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا نفاذ ہٹاتے ہوئے اُنہیں رہا کر دیا ہے۔
نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع / ١٣ مارچ ٢٠٢٠۔
==============================
رہائی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے اُن تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی نظر بندی کے خلاف آواز اٹھائی۔
انہوں نے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی تک کوئی بھی سیاسی بیان دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کی آواز بھارتی پارلیمان میں اٹھائیں گے۔
سابق وزیر اعلٰی فاروق عبداللہ اُن کے بیٹے عمر عبداللہ اور سابق وزیر اعلٰی محبوبہ مفتی کو گزشتہ سال اگست میں کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کرنے کے بعد پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کر دیا گیا تھا۔
پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حکومت بغیر کسی جرم کے کسی کو بھی چھ ماہ سے دو سال تک حراست میں رکھ سکتی ہے۔ لیکن اس کے تحت نظر بندی کو عام عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
اس قانون کو جب 42 سال قبل بھارتی زیرِ انتظام کشمیر میں پہلی بار متعارف کرایا گیا تھا۔ تو اُس وقت فاروق عبداللہ کے والد شیخ محمد عبداللہ ریاست کے وزیر اعلٰی تھے۔ اُس وقت کہا گیا تھا کہ ریاست میں جنگلات سے لکڑی کی غیر قانونی کٹائی اور اسمگلنگ روکنے کے لیے اس طرح کے سخت گیر قانون کا موجود ہونا ناگزیر ہے۔البتہ فاروق عبداللہ سمیت مختلف ریاستی حکومتوں پر اس قانون کے غلط استعمال کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت فاروق عبداللہ کے علاوہ بھارتی کشمیر کے سیکڑوں سیاسی رہنماؤں، وکلا اور کاروباری افراد کو اس قانون کے تحت نظر بند کیا گیا تھا۔ان میں سے مختلف افراد کو بھارت کی مختلف جیلوں میں بھی منتقل کیا گیا ہے