Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, March 19, 2020

کوروناکو ہے ہرانا:نماز جمعہ سے پہلے اختیار کریں یہ احتیاطی تدابیر، ائمہ نے مسلمانوں سے کی یہ اپیل۔

امام حضرات کے ذریعے ممبروں سے اپیل کی جا رہی ہے اور لوگوں کو بیدار کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں بھی صاف صفائی کا پورا خیال رکھیں۔مصافحہ کرنے سے بچےر ہیں اور گلے نہ ملی۔

نٸی دہلی /صداٸے وقت /ذراٸع /19 مارچ 2029.
=============================
ملک میں بڑھتے کرونا وائرس کے معاملوں کے بیچ لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں اور اقدامات کر رہے ہیں۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں کئی مساجد میں کرونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاط کی جارہی ہے۔ وضو خانوں میں سینیٹایز اور ہاتھ دھونے کے لئے صابن رکھے گئے ہیں۔ امام حضرات کے ذریعے ممبروں سے اپیل کی جا رہی ہے اور لوگوں کو بیدار کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں بھی صاف صفائی کا پورا خیال رکھیں۔مصافحہ کرنے سے بچےر ہیں اور گلے نہ ملیں۔ ریڈ کراس روڈ پر پارلیمنٹ مسجد میں تمام طرح کے انتظام ہیں ۔
پارلیمنٹ مسجد کے امام محب اللہ ندوی نے کہا کہ ہم نے اپنی مسجد میں لوگوں سے کہا تھا کہ ، جو لوگ عام طور پر سردی نزلہ زکام کا شکار ہیں ، خاص طور پر نزلے والے لوگ مسجد میں نہ آئیں بھلے ہی وہ بیمار نا ہو کیوں کہ جب اللہ کے رسول ؐنے بارش کی حالت میں حکم دیا ہے کہ گھر میں ہی نماز پڑھئے ، پھر جب بیماری اور مہاماری ہو رہی ہے تو گھر میں ہی نماز پڑھیں ہر طرح کی احتیاط برتیں اور احتیاطی قدم اٹھائیں ،جمعہ کی نماز کے لیے تھوڑی دیر کے لئے مسجد میں آئیں اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں جیسے کہ جماعت سے نماز مسجد میں ادا کریں۔ جبکہ سنتیں گھر سے پڑھ کر آئیں اور بعد کی سنتیں گھر جاکر پڑھیں۔ ہم نے اپنی مسجد میں صابون رکھا ہوا ہے۔ اور سے سینیٹایزر کا لوگ استعمال کر رہے ہیں لوگ دور سے سلام کر رہے ہیں اور ہم اعلان کریں گے کے تمام لوگ احتیاطی قدم ضرور اٹھائیں۔
محب اللہ ندوی نے کہا جمعہ کی نماز کو لے کر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہے لیکن حالات کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی یہ فیصلہ لیا جائے گا انہوں نے کہاکہ یہ ایک وبا ہے۔ تمام مذاہب میں یہی کہی گئی ہے ہے ، جب گناہ بڑھنے لگتے ہیں اور انسان اپنے اپنے خالق سے دور ہو جاتا ہے تو اس طرح کی وباء آنے لگتی ہیں ہیں۔ تمام لوگوں کا خدا کے ساتھ تعلق ہونا چاہئے اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہیے ، لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ جب بیماری پھیلتی ہے تو انسانیت ایک کمبہ ہے۔ اگر اس لیے تمام لوگوں کو کو اس کا مل کر مقابلہ کرنا ہے پھر تمام مذاہب میں اس سے احتیاط برتنے اور غیر ضروری چیزوں سے گریز کرنے کو کہا گیا ہے ۔اسلام میں ، صفائی کو آدھا ایمان کہا جاتا ہے اور اسی وجہ سے نماز سے پہلے وضو کیا جاتا ہے تاکہ تمام آلائشیں گندگی دور ہو جائے۔۔ بہت سے ممالک میں مساجد کو کم سے کم وقت کے لئے مسجد میں آنے کے لئے کہا گیا ہے کیونکہ بہت سی جگہوں پر مساجد میں زیادہ سے زیادہ ہجوم ہے۔کچھ مساجد تو بند کر دیا گیا ۔