Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, March 26, 2020

گھر میں جمعہ کی نماز کے بجاٸے ظہر کی نماز باجماعت ادا کریں۔۔۔۔۔۔۔۔ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی۔۔سکریٹری شریعت کونسل۔

صداٸے وقت /ڈاکٹر نازش احتشام اعظمی/26 مارچ  2020.
===================


           کورونا کی خطرناکی کے پیش نظر تمام مکاتب فکر کے علما ، دینی تنظیموں کے سربراہوں اور سماجی شخصیات نے متفقہ طور پر یہ اپیل جاری کی ہے کہ پنج وقتہ نمازیں لوگ اپنے اپنے گھروں میں ادا کریں _

         افسوس کہ بعض نادان مسلمان اب بھی مسجدوں میں نماز پڑھنے پر اصرار کررہے ہیں _ چوں کہ کورونا کے کیسیز میں برابر اضافہ ہورہا ہے اس لیے اب مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں اور انتظامیہ اور پولیس افسران کی طرف سے سخت کارروائی کی جارہی ہے _ ایسے متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا میں گردش کررہے ہیں جن میں مسجدوں میں نماز پڑھ کر وہاں سے نکلنے والے مسلمانوں پر پولیس ڈنڈے برسا رہی ہے _ ایسی بھی کیا مذہبی شدّت پسندی جو ذلّت و رسوائی کا سبب بن جائے _ اللہ تعالیٰ ایسے مسلمانوں کو سمجھ عطا کرے _

      علما نے جمعہ کے بارے میں بھی ہدایت جاری کی ہے _ انھوں نے کہا ہے کہ لوگ جمعہ کے بجائے اپنے گھروں میں ظہر کی نماز باجماعت ادا کریں _
 
      مسلمانوں کی طبیعتیں اس پر بھی آمادہ نظر نہیں آرہی ہیں _ وہ سوال کررہے ہیں کہ کیا دو چار گھروں کے لوگوں کو جمع کرکے جمعہ کی نماز پڑھ لی جائے؟ کیا اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہی جمعہ کی نماز ادا کر لی جائے؟

      عرض ہے کہ یہ تکلّف کرنے کی ضرورت نہیں ہے _ اس مرض سے تحفّظ کی واحد صورت یہ بتائی جارہی ہے کہ افراد کے درمیان کم سے کم اختلاط ہو _ اس لیے نہ دو چار گھروں کے افراد کو جمع کرکے جمعہ قائم کرنے کی کوشش کی جائے اور نہ افرادِ خانہ کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھنے کا تکلّف کیا جائے ، بلکہ ان کے ساتھ عام دنوں کی طرح ظہر کی نماز ادا کی جائے _

          جمعہ کی نماز عورتوں ، مسافروں ، مریضوں اور معذوروں پر فرض نہیں ہے _ کورونا کا خطرہ بھی ایک عذر ہے ، جس کی وجہ سے گھروں پر رہ کر جمعہ کے بجائے ظہر کی نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے _ اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور جمعہ کی نماز پڑھنے پر اصرار نہیں کرنا چاہیے _