Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, March 19, 2020

کورونا وائرس سے بچنے کے لیے 'گئو موتر' پینے والے دو افراد بیمار، بی جے پی لیڈر گرفتار

کولکاتا ۔۔مغربی بنگال /صداٸے وقت / ذراٸع۔
==============================
ہندوستان میں کورونا کی دہشت دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہے اور اب صورت حال یہ ہے کہ لوگ توہم پرستی کے شکار ہونے لگے ہیں۔ خصوصاً ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگ اس توہم پرستی کو خوب ہوا دے رہے ہیں اور گئو موتر یعنی گائے کے پیشاب سے کورونا وائرس ختم ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ا س سلسلے میں راجدھانی دہلی سمیت کئی جگہ پر بی جے پی اور آر ایس ایس سے تعلق رکھنے والے کئی کارکنان نے 'گئو موتر پارٹی' تک رکھی۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ مغربی بنگال کے کولکاتا میں گئو موتر پینے کی وجہ سے دو لوگ بیمار پڑ گئے اور انھیں اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ گائے کا پیشاب پینے کا بعد بیمار ہوئے مریض نے اس کی شکایت پولس میں کر دی جس کے بعد پروگرام منعقد کرنے والے بی جے پی لیڈر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق بی جے پی لیڈر نارائن چٹرجی نے ہگلی کے مشرقی ساحل کے قریب ایک غیر قانونی گئوشالہ کے پاس 'گئو ماتا' نام سے پوجا کی ایک تقریب منعقد کی تھی جس میں انھوں نے کئی لوگوں کو گئو موتر پینے کے لیے کہا تھا۔ نارائن چٹرجی کا کہنا تھا کہ یہ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے کوئی دوا نہیں ہے لیکن گئو موتر اس وائرس کو 100 فیصد ختم کر سکتا ہے اور جو شخص اس وائرس کی وجہ سے بیمار پڑ گیا ہو، وہ بھی ٹھیک ہو جائے گا۔ یہ سن کر ایک شخص نے گئو موتر کا استعمال کیا جس کے کچھ ہی دیر بعد وہ بیمار پڑ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بیمار پڑنے والا شخص سویم سیوک تھا اور جب اسے الٹیاں ہونے لگیں تو اسپتال لے جایا گیا۔ بعد ازاں اس نے پولس میں بی جے پی لیڈر کے خلاف شکایت درج کرائی۔
دوسری طرف 'نیوز ٹریک ڈاٹ کام' نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق کولکاتا میں گئو موتر پینے کی وجہ سے ایک ہوم گارڈ بھی بیمار پڑ گیا۔ اسے بھی بی جے پی لیڈر نارائن چٹرجی نے گمراہ کر کے گئو موتر پلا دیا تھا۔ شائع خبر کے مطابق گئو موتر پینے کے بعد ہوم گارڈ کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی اور لگاتار الٹی محسوس ہونے لگی۔ اس کے بعد قریب کے ہی اسپتال میں انھیں علاج کے لیے داخل کرایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی لیڈر نے کورونا وائرس کو لے کر 'پرساد اور مرض ختم کرنے کی دوا' کے نام پر لوگوں کو گئو موتر پینے کے لیے دباؤ بنایا تھا۔ علاقے کے کچھ لوگوں کے ساتھ ایک 34 سالہ ہوم گارڈ نے بھی اسے پی لیا اور پھر اس کی طبیعت خراب ہو گئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق درج شکایت میں ہوم گارڈ نے بتایا کہ کچھ نامعلوم لوگوں نے اسے گئو موتر یہ کہہ کر پلایا کہ یہ 'چرنامرت' یعنی پاکیزہ پانی ہے۔ اس کو پینے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی وہ بیمار ہو گیا تھا۔ کولکاتا پولس کے ایک سینئر افسر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہوم گارڈ کا نام پرامنک ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہوم گارڈ پرامنک بی کے پال ایوینیو-نیم تلا گھاٹ کی اسٹریٹ کراسنگ پر کام کر رہا تھا اور اسی وقت الٹی جیسا محسوس ہونے لگا۔ پرامنک کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ انھیں پیر کی شام کو دو بار الٹی ہو گئی اس لیے انھیں منگل کی صبح اسپتال لے جانا پڑا جہاں شام کو علاج کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا۔
بہر حال، پولس نے بی جے پی لیڈر کے خلاف دفعہ 269، 278 اور 114 کے تحت معاملہ درج کر کے اسے جیل بھیج دیا ہے۔ لیکن اس پورے معاملے سے مغربی بنگال بی جے پی کافی ناراض ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے اس گرفتاری کو غلط ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ "گئو موتر پینے میں کوئی نقصان نہیں ہے اور انھیں یہ اعتراف کرنے میں کوئی پچھتاوا نہیں کہ وہ اس کا استعمال کرتے ہیں۔ گئو موتر پینے سے کسی کی طبیعت خراب نہیں ہوتی۔"
مغربی بنگال بی جے پی کے جنرل سکریٹری ساینتن بسو نے بھی نارائن چٹرجی کی گرفتاری پر ناراضگی ظاہر کی ہے اور ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ "چٹرجی نے گئو موتر تقسیم ضرور کیا لیکن اس نے دھوکے سے کسی کو پینے کے لیے مجبور نہیں کیا۔ اس نے صاف طور پر بتایا تھا کہ وہ گئو موتر تقسیم کر رہا ہے، پھر اس کو پولس کے ذریعہ گرفتار کیوں کیا گیا۔ یہ پوری طرح سے غیر جمہوری ہے۔" حالانکہ ان کی ہی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ لاکیٹ چٹرجی نے گئو موتر تقسیم کیے جانے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے گئو موتر سے کورونا وائرس ختم ہونے کو غیر سائنسی عقیدہ قرار دیتے ہوئے نارائن چٹرجی کی گرفتاری کو درست ٹھہرایا ہے۔